اسلام آباد: پاکستان کو ریکوڈک کیس میں 6 ارب ڈالر جرمانے کی ادائیگی کے مسئلے پر ٹیتھیان کوپر کمپنی (ٹی سی سی) کی پانچ رکنی قانونی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دورہ پاکستان کرنے والی ٹی سی سی کی پانچ رکنی قانونی ٹیم میں پولینڈ، امریکا، آسٹریلیا سے ایک ایک اور برطانیہ سے دو نمائندے شامل ہوں گے، قانونی ٹیم لندن سے برٹش ائیرویز فلائٹ کے ذریعے اسلام آباد پہنچے گی۔
یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ٹی سی سی کی قانونی ٹیم کو دورہ پاکستان کی اجازت دے دی ہے اور اٹارنی جنرل آفس کی درخواست پر ڈائریکٹر ائیر ٹرانسپورٹ نے ٹی سی سی ٹیم کیلئے اجازت نامہ جاری کیا تھا۔
اس سے قبل ٹیتھیان کوپر کمپنی (ٹی سی سی) کی درخواست پر انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹ (اکسڈ) کی جانب سے ریکوڈک کیس میں پاکستان کو 5.97 ارب ڈالر جرمانہ عائد کیا گیا تھا جس کی عدم ادائیگی اور تاخیر پر کمپنی نے برٹش ورجن آئی لینڈ میں ہائی کورٹ آف جسٹس سے رجوع کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
ریکوڈک کیس، دو ملزمان کا ریمانڈ، مزید تفتیش کیلئے نیب کے حوالے
ریکوڈک کیس میں پاکستان کو پانچ ارب ڈالر ہرجانہ، مقدمے کی سماعت دوبارہ شروع
برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے بیرون ملک پاکستان کے ملکیتی اثاثوں کو منجمد کرنے کے حوالے سے ایک حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے پیش نظر پاکستان اِن اثاثوں کو فروخت نہیں کر سکتا۔
حکومت پاکستان نے کہا تھا کہ وہ 7 جنوری 2021ء کو کیس کی سماعت میں قومی اثاثوں کا دفاع کرے گی۔ عالمی بینک کے ثالثی ٹربیونل نے آسٹریلوی کمپنی کی مائننگ لیز منسوخ کرنے کے لیے پاکستان کو 5.97 ارب ڈالر ہرجانے کے خلاف حکمِ امتناع جاری کیا تھا۔
پاکستان نے عالمی بینک کے اکسڈ کی جانب سے عائد کردہ بھاری جرمانے کے خلاف کئی فورمز پر اپیل دائر کر رکھی ہے۔ ٹربیونل ٹی سی سی کے لیے ریکوڈک مائن لیز کو منسوخ کرنے کے اپنے فیصلے پر جرمانے کے خلاف پاکستان کی اپیل پر ابھی غور کر رہا ہے اور مقدمے کی حتمی سماعت مئی 2021ء میں ہو گی۔