لاہور: برٹش ورجن آئی لینڈ (بی وی آئی) میں پاکستان کے خلاف پانچ ارب 97 کروڑ ڈالر ہرجانے سے متعلق کیس کی سماعت ہائی کورٹ آف جسٹس میں دوبارہ سے شروع ہو گئی۔
اس حوالے سے حکومتی لیگل ٹیم کے علاوہ پاکستانی برٹش ورجن آئی لینڈ کمپنیوں نے عدالت میں پیشی سے قبل اپنے کیس کو مضبوط انداز میں لڑنے کے لیے وکلاء کی ایک ٹیم بھی شامل کی ہے جو پاکستان کی جانب سے ریکوڈک کیس میں دفاع کرے گی۔
اس سے قبل اٹارنی جنرل پاکستان (اے جی پی) کے دفتر سے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کی جانب سے شروع کی گئی عدالتی کارروائی کی مضبوط انداز میں پیروی کیلئے کسی بھی حد تک جائے گی، حکومت قومی اثاثوں کی حفاظت کے لیئے پرعزم ہے، جہاں کہیں بھی پاکستان کے اثاثے ہوں حکومت ان کی حفاظت یقینی بنائے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
ریکوڈک کیس، دو ملزمان کا ریمانڈ، مزید تفتیش کیلئے نیب کے حوالے
ریکوڈک کیس میں 6 ارب ڈالر جرمانہ، پاکستان کی نظرثانی کی درخواست منظور، سماعت فروری میں ہوگی
ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) نے 20 نومبر 2020 کو پاکستان کے خلاف پانچ ارب 97 کروڑ ڈالر ہرجانہ دینے کے لیے ہائی کورٹ آف جسٹس سے رجوع کیا تھا، کمپنی نے 12 جولائی 2019ء کو انٹرنیشنل سینٹر فار سیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس (آئی سی ایس آئی ڈی) کے ذریعے ریکوڈک کیس میں مقدمہ دائر کیا تھا۔
برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ نے 16 دسمبر 2020ء کو ایک حکم نامے کے ذریعے پاکستان کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا تھا جن میں پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز انویسٹمنٹ لمیٹڈ کے اثاثے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ کمپنی کے دو ہوٹلز، نیو یارک کا روزویلٹ ہوٹل اور پیرس میں واقع سکرائب ہوٹل، سمیت ایک تیسرے ادارے منہال انکارپوریٹڈ میں پی آئی اے کے 40 فیصد شئیرز بھی منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔
اس پیش رفت سے متعلق ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان برٹش ورجن آئی لینڈ عدالت کی جانب سے وصول کنندہ کے تقرر کی مخالفت کرے گا کیونکہ اسے عدالت نے 16 دسمبر کے اپنے حکم نامے میں عبوری بنیادوں پر مقرر کیا تھا۔