اسلام آباد: یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کیخلاف آواز اٹھانے پر ٹویٹر نے پاکستان سے تعلق رکھنے والے دو سو اکائونٹس بغیر انتباہ کے بند کر دئیے۔
ٹویٹر کی جانب سے کشمیریوں کے انسانی حقوق کیلئے آواز اٹھانے اور بغیر پیشگی انتباہ اکائونٹس بند کرنے کو آزادی اظہار کے خلاف قرار دیا جا رہا ہے اور پاکستان میں کئی وفاقی وزراء نے اس کی مذمت بھی کی ہے۔
وفاقی وزیر برائے مواصلات و پوسٹل سروسز مراد سعید نے کہا ہے کہ ٹویٹر نے کشمیر کے لئے آواز اٹھانے پر بغیر کسی انتباہ کے پاکستانیوں کے 200 سے زائد اکاونٹس منجمد کر دیئے ہیں۔ اس پر پاکستان کے عوام او ر حکومت ٹویٹر کے اس جارحانہ رویہ پر وضاحت پیش کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد کا کہنا تھا کہ ٹویٹر کی جانب سے گزشتہ دو دنوں میں دو سو سے زائد اکائونٹس معطل کیے گئے، آزادی اظہار کو دبانے پر حکومت پاکستان کو شدید تحفظات ہیں اور اس حوالے سے ٹویٹر انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہے، شفافیت کیلئے ضروری ہے کہ ٹویٹر اپنے اس عمل کی وجوہات ظاہر کرے۔
وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ آزادی اظہار ہر کسی کا بنیادی حق ہے اور کشمیریوں کیلئے آواز اٹھانے پر دو سو اکائونٹس کی معطلی اس بنیادی انسانی حق کی نفی ہے، امید ہے ٹویٹر معاملے کا جائزہ لے کر لوگوں کو اظہار رائے کے حق کی اجازت دے گا۔