خیبرپختونخوا، بلدیاتی اداروں کے فنڈز، اخراجات اور ٹھیکوں کی نگرانی کیلئے کمپیوٹرائزڈ سسٹم لانے کا فیصلہ

ہر ٹی ایم اے کی جانب سے وصول کیے گئے اثاثوں سمیت سرکاری گرانٹس، آمدن، اخراجات اور ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی مکمل تفصیلات بینک اکاؤنٹس کے ساتھ منسلک ہوں گے

656

پشاور: حکومتِ خیبرپختونخوا نے صوبہ بھر میں تحصیل اینڈ ٹاؤن میونسپل ایڈمنسٹریشن (ٹی ایم ایز)، ویلج کونسلز اور نیبرہوڈ کونسلز کے لیے کمپیوٹرائزڈ فنانشل مینجمنٹ سسٹم متعارف کرانے کی منظوری دے دی۔

صوبائی حکومت نے فنانشل مینجمنٹ کے نئے سسٹم پر عملدرآمد کے لیے بینک آف خیبر کی خدمات حاصل کی ہیں، یہ نظام ابتدائی طور پر صرف ٹی ایم ایز میں ہی متعارف کرایا جائے گا، ہر ٹی ایم اے بینک آف خیبر میں چار اکاؤنٹس کھولنے کا مجاز ہو گا۔

ٹی ایم ایز میں اس منصوبے کی کامیابی کے بعد مذکورہ سسٹم کو ویلج کونسل اور نیبرہوڈ کونسل کی سطح تک پھیلایا جائے گا، نئے نظام کے تحت حکومت کو ایک کلک پر تمام بلدیاتی اداروں کے مالیاتی اکاؤنٹس کی معلومات دستیاب ہوں گی۔

پرافٹ اردو کے پاس دستیاب دستاویزات کے مطابق ہر ٹی ایم اے کی جانب سے وصول کیے گئے اثاثوں سمیت سرکاری گرانٹس، آمدن، اخراجات اور ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی مکمل تفصیلات بینک اکاؤنٹس کے ساتھ منسلک ہوں گے۔

فنانشل میجمنٹ سسٹم کے ساتھ ٹی ایم ایز کے تمام اثاثوں کی مالیت، موجودہ حیثیت، لیز کی رقم اور اس کے آغاز اور اختتام کا دورانیہ، تمام املاک اور ادائیگیوں کا ریکارڈ آن لائن دستیاب ہو گا۔

یہ بھی پڑھیے:

آسٹریلیا کی بارڈر مینجمنٹ کیلئے پاکستان کو تکنیکی معاونت کی پیشکش

مالی سال 2021 کے لیے خیبربختونخوا فنانس کمیشن نے بلدیاتی اداروں کے لیے 261 ارب روپے کی منظوری دے دی

اس کے علاوہ ٹی ایم ایز، مقامی کونسل بورڈ، لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ خزانہ کو رئیل ٹائم ٹرانزیکشنز کی معلومات بھی بیک وقت دستیاب ہوں گی۔

2011ء میں اس نظام پر پہلے پنجاب میں عملدرآمد کیا گیا تھا جس کو اب کچھ تبدیلوں کے ساتھ خیبر پختونخوا میں شروع کیا جا رہا ہے۔

ٹی ایم ایز اب ناصرف مالیاتی معاملات رجسٹرڈ کرانے کے قابل ہوں گے بلکہ ان کے اثاثے بھی آن لائن سسٹم سے منسلک ہوں گے،  لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے مطابق مذکورہ سسٹم پنجاب حکومت سے آئندہ کچھ روز میں حاصل کر لیا جائے گا۔

ایک عہدیدار نے نمائندہ پرافٹ اردو کو بتایا کہ پشاور کے کچھ ٹاؤنز میں ابتدائی طور پر اس نظام کا آغاز کیا جائے گا جس کے لیے ریکارڈ پہلے سے جمع کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔

عہدیدار نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے صوبے میں 56 ٹی ایم ایز کی نشاندہی کی ہے جہاں آئندہ مرحلے میں اس نظام پر عملدرآمد کیا جائے گا، اس حوالے سے ٹی ایم ایز کو ان کے متعلقہ تحصیل آفیسرز کو تربیت کے لیے بھیجنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here