کراچی: کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) سے چھوٹے کاروباروں، دکانداروں اور ایس ایم ایز کے زیرِالتواء انکم ٹیکس ریفنڈز فوری دینے کا مطالبہ کر دیا۔
کے سی سی آئی میں چھوٹے تاجروں سے بات کرتے ہوئے سابق صدر کے سی سی آئی اور چئیرمین بزنس مین گروپ (بی ایم جی) زبیر موتیوالا نے کہا کہ 50 ہزار سے ایک لاکھ روہے کے ٹیکس ریفنڈز جن کا جائزہ مکمل کر لیا گیا ہے کو ترجیحی بنیادوں پر جاری کرنا چاہیے کیونکہ کورونا وائرس کے سبب غیرمعمولی معاشی صورتحال کے دوران چھوٹے کاروباری افراد کو کچھ حد تک ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ “کورونا وائرس کب تک جاری رہے گا ہم اس کا تعین نہیں کرسکتے اسی لیے حکومت کو ریلیف فراہم کرنا چاہیے جیسا کہ آنے والے دنوں میں کاروبار کہاں ختم ہوں گے، لہذا ابھی تک مکمل طور پر غیریقینی صورتحال برقرار ہے”۔
چئیرمین بزنس مین گروپ نے حکومت پر ٹیکس نظام میں بنیادی تبدیلیاں لانے پر زور دیا، اسکے علاوہ انہوں ںے حکومت کو تاجروں کی مشکلات کم کرنے کے لیے ٹیکس کا مؤثر طریقہ کار ترتیب دینے کا مطالبہ بھی کیا۔
زبیر موتیوالا نے کہا کہ “بڑے کاروبار (کورونا وائرس) کی معاشی تباہ کاریوں سے کچھ حد تک بچ سکتے ہیں لیکن چھوٹے کاروباروں کو مدد کی ضرورت ہے کیونکہ انہوں نے وبا سے پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب زیادہ تر اپنی جمع پونجی گنوا دی ہے اور مالی اعانت تک رسائی بھی نہیں رکھتے”۔
یہ بھی پڑھیے:
ایف بی آر کو ایک ہفتے میں 50 ملین روپے کے انکم ٹیکس ریفنڈز کلئیر کرنے کی ہدایت
چھوٹے کاروباروں کو عالمی مارکیٹ سے منسلک کرنے کیلئے ریگولیٹری فریم ورک پر کام شروع
جاز کا کراچی چیمبر کے ممبران کیلئے 35 فیصد رعایت کا اعلان
انہوں نے کہا کہ شناختی کارڈ کا مسئلہ پہلے سے پریشان تاجروں کے لیے مزید مشکلات کھڑی کر رہا ہے، چھوٹے کاروبار پہلے ہی محدود اوقات کے ساتھ اپنے کاروبار چلانے کے لیے مجبور ہیں اور کورونا کی روک تھام کے لیے تمام ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کے نتیجے میں چھوٹے کاروباروں کے لیے ان کی کاروباری لاگت میں اضافہ اور آمدن میں کمی سے مشکلات پیدا کررہا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے صدر کے سی سی آئی شارق وہڑا نے کہا کہ چھوٹے کاروبار کے سی سی آئی کا اثاثہ ہیں اور چیمبر انکی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے متعلق معاملات حل کرنے میں چیمبر کا کردار کاروباری برادری کی معاونت اور انہیں سہولیات دے کر چھوٹے کاروباروں کے لیے خوشحالی اور ترقی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ جب تک مسائل خوش اسلوبی سے حل نہیں ہو جاتے ہم پُرعزم رہے گے”۔