لاہور: گنے کے کاشت کاروں کو ان کی محنت کا پورا معاوضہ دلانے کیلئے پنجاب حکومت نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے غیرقانونی خریداری میں ملوث 71 مڈل مینوں کو گرفتار، 164 مقدمات کا اندراج اور 40 ہزار روپے کے جرمانے عائد کئے ہیں۔
اسی طرح 266 غیر قانونی کنڈوں کو سیل، 70 افراد کو گرفتار، 159 مقدمات درج اور تین لاکھ 20 ہزار روپے کے جرمانے بھی عائد کئے گئے ہیں۔
گزشتہ روز کرشنگ سیزن کے حوالے سے صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کی زیر صدارت میں اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر صنعت میاں اسلم اقبال، چیف سیکرٹری پنجاب، صنعت، خوراک اور زراعت کے محکموں کے ایڈمنسٹریٹو سیکرٹریز، کمشنر لاہور، سی ای او اربن یونٹ اور متعلقہ افسران نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔
اجلاس میں کرشنگ سیزن اور اشیاء ضروریہ بالخصوص چینی کی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینئر صوبائی وزیر نے تجویز دی کہ چینی کی قیمت کو اعتدال میں لانے کیلئے اسکی درآمد کی اجازت دی جانی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا بروقت گندم درآمد کرنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور آٹے کی قیمت میں واضح کمی آئی جس سے عام آدمی کو ریلیف ملا۔
علیم خان نے کہا کہ صوبہ میں آٹے کی قیمت سات ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے اور آٹے کا تھیلا مقررہ سے بھی کم قیمت پر دستیاب ہے۔
صوبائی وزیر صنعت نے سیکرٹری زراعت کو ہدایت کی کہ پھلوں اور سبزیوں سمیت دیگر زرعی اجناس کی پیدا وار، طلب اور رسد سے متعلق پیشگی منصوبہ بندی کی جائے تاکہ کسی شے کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، اشیائے ضروریہ کی مقررہ نرخوں پر وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔
چیف سیکرٹری پنجاب نے کہا کہ مڈل مین کم قیمت پر گنا خرید کر کسانوں کا استحصال کرتے ہیں، حکومت کاشتکاروں کے حقوق کا ہر صورت تحفظ کریگی۔
انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ مڈل مینوں اور غیر قانونی کنڈوں کیخلاف کریک ڈان بھرپور انداز میں جاری رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اشیا کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرکے صارفین کو لوٹنے والے مجرم ہیں، ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ چیف سیکرٹری نے شوگر ملوں کی جانب سے گنے کے کاشتکاروں کو بروقت اور مکمل ادائیگی یقینی بنانے سے متعلق بھی ہدایات جاری کیں۔