پاکستانی مصنوعات کے عالمی مارکیٹ میں تحفظ کیلئے 18 سال بعد جیوگرافیکل انڈیکیشن رولز منظور

ان قوانین کی منظوری یورپی یونین میں بھارت کی جانب سے باسمتی چاول کی ملکیت کے دعوے کے جواب میں کی گئی ہے، ابتدائی طور پر 79 مصنوعات کو تحفظ ملے گا

708

اسلام آباد: پاکستان نے بین الاقوامی منڈی میں اپنی ڈومیسٹک مصنوعات کی حفاظت کے لیے 18 سال کے بعد جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) رولز کی حتمی طور پر منظوری دے دی۔

ستمبر 2020 میں بھارت نے یورپین یونین میں باسمتی چاول پر بھارتی ملکیت کے جی آئی ٹیگ کا دعویٰ دائر کیا تھا جس کے بعد پاکستان نے بھارتی جی آئی ٹیگ کو چیلنج کیا تھا لیکن پاکستانی مصنوعات کے تحفظ کے لیے پاکستان کے لیے جی آئی رولز کی منظوری لازمی تھی، جی آئی قوانین کی پاکستان نے اب منظوری دے دی ہے۔

پاکستان کو بین الاقوامی منڈی میں ڈومیسٹک مصنوعات کے تحفظ کے لیے رجسٹریشن سے متعلق مسائل کا سامنا تھا جیساکہ مقامی اشیاء جی آئی قوانین کے ذریعے محفوظ نہیں ہوتیں۔

پرافٹ اردو کو موصول ہونےوالے منظورشدہ قوانین کے دستاویزات کے مطابق کم از کم 79 مصنوعات باسمتی چاولوں سمیت، خانپور قہوہ، بہاولپور چنری، بھکر کا کارنا آئل، کھیوڑہ کا پنک سالٹ، چترال امبرائڈری، ہنزہ کی خوبانی، سکھر کی کھجوروں کو جی آئی قوانین کے ذریعے محفوظ کر لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

بھارت کیخلاف باسمتی چاول کیس، حکومت کا جیوگرافیکل انڈیکیشن رولز جاری کرنے کا فیصلہ

پاکستان نے بالآخر یورپی یونین میں باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ چیلنج کر دیا

قوانین میں کہا گیا کہ “جی آئی کسی بھی ملک کی جانب سے مقامی، خطے یا کسی بھی علاقے میں تیار یا یپدا کردہ مصنوعات، زرعی، قدرتی اور دیگر تیارشدہ سامان کی جغرافیائی خطے کے اجزاء، وقارِ خصوصیات اور معیار کی نشاندہی کرتی ہے۔ تیارشدہ مصنوعات کی صورت میں، خاص مصنوعات کی پیداوار، پروسیسنگ یا تیاری کسی علاقے، ٹیریٹری یا اویجن سے ظاہر کی جاتی ہے”۔

جی آئی قوانین پر عملدرآمد کے لیے متعلقہ ڈویژن آئی پی او پاکستان کنٹرول اور انتظامات کے تحت جی آئی رجسٹری قائم کرے گی۔ ٹریڈمارکس آرڈیننس 2001 کےتحت ٹریڈ مارکس رجسٹری اور اسکی برانچز کے قیام سے مذکورہ ایکٹ کے تحت الگ جی آئی رجسٹری اور اسکی برانچز کے فنکشنز کو سرانجام دے گا۔

ان قوانین میں درخواست، اسیسمنٹ، تفصیلات کی ایک مکمل تفصیل کے ساتھ جی آئی کی تصدیق، درخواست کی مخالفت، دورانیہ، تجدید، رجسٹریشن ختم یا بحال کرنے، جی آئی کی خلاف ورزی، سرٹیفکیٹ کے اجراء اور ٹرانسفر پر ممنوع وغیرہ کے طریقہ کار شامل ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here