لاہور: پاکستانی طلباء نے کینیڈا میں منعقد ہونے والے ورلڈ روبوٹک اولمپیا (ڈبلیو آر او) میں منفرد روبوٹکس پروجیکٹ تیار کر کے چھوتھی پوزیشن حاصل کر لی۔
پاکستانی طالب علم ابراہیم، برہان الدین، مستنصر نے روبوٹکس کے عالمی مقابلے میں محض دو ہفتوں میں روبوٹکس پروجیکٹ تیار کیا، تینوں طالب علم کا تعلق بالترتیب ساتویں، آٹھویں اور دسویں جماعت سے ہے۔
پاکستانی طالب علموں کی جانب سے تیار کردہ روبوٹکس پروجیکٹ جنگل میں بھڑکتی آگ کا مقابلہ کرنے اور اس آگ پر قابو پانے میں مدد کرسکتے ہیں، امریکہ اور کینیڈا کے جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات بڑے مسائل میں سے ایک ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
کورونا کے اثرات : اگلے پانچ سالوں میں انسانوں کی کروڑوں نوکریاں روبوٹس کے پاس ہونگی
کورونا، روبوٹس کے کام میں اضافہ، جاپانی کمپنی نے انشورنس متعارف کروا دی
پاکستانی لڑکی نے ذہانت کا عالمی مقابلہ جیت لیا
روبوٹکس کے عالمی مقابلے میں شرکت کے لیے تینوں طالب علموں کو انکے استاد مسٹر حسین نے راہنمائی دی تھی۔ پاکستانی طلباء کی جانب سے لیگو ایکسپینشن پیکس کو استعمال کرتے ہوئے یہ پروجیکٹ تیار کیا گیا تھا، جس کو پروگرامنگ کی مدد سے چلایا جاتا ہے۔
اولمپیا میں طالب علموں کو ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق ٹاسک دیا گیا تھا، جس کو مدِ نظر رکھتے ہوئے طالب علموں نے یہ لیگو روبوٹس تیار کیے۔
پہلا روبوٹ پانی کا چھڑکاؤ کرنے والی مشین ہے جو انفراریڈ سینسر کی مدد سے خوفناک آگ کی موجودگی کا پتا لگاتا ہے، اس مشین کو آگ بھجانے کے خلاف استمعال کیا جا سکتا ہے۔
پروجیکٹ میں دوسرے روبوٹ کے فنکشن کا مقصد کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس کو ایک پنکھے کے ذریعے پکڑ کر ذخیرہ کرناہے، اس فنکشن میں سٹوریج کپمارٹمنٹ کو ایک جیوتھرمل یونٹ کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔