جاپان کا بغیر پائلٹ سٹیلتھ فائٹر طیارے بنانے کا منصوبہ، 48 ارب ڈالر مختص

567

ٹوکیو: خطے میں چینی دفاعی قوت کو ٹکر دینے کے لیے جاپان نے بغیر پائلٹ چھٹی جنریشن کے ایف ایکس سٹیلتھ فائٹر طیارے تیار کرنا شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر لی۔

سٹیلتھ فائٹرز جیٹ کی جدید ترین ٹیکنالوجی ہے جو دنیا کے چند ہی ممالک کے پاس موجود ہے، جاپان اس منصوبے پر پانچ کھرب ین (48 ارب ڈالر) خرچ کرے گا اور 2035ء تک بغیر پائلٹ فائٹر طیارے جاپان کے دفاعی نظام کا حصہ ہوں گے۔

جاپانی میڈیا کے مطابق اس سٹیلتھ ٹیکنالوجی کے حامل ایف ایکس طیاروں کی مینوفیکچرنگ 2024ء سے شروع ہو جائے گی اور بغیر پائلٹ کے یہ طیارے 2028ء میں پہلی آزمائشی اڑان بھریں گے۔

اس کے بعد ایف ایکس طیاروں کی سیریز پروڈکشن 2031ء میں شروع کی جائے گی اور ابتدائی طور پر 90 طیارے بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے،یہ طیارے 2035ء میں جاپانی فضائیہ کے حوالے کر دئیے جائیں گے۔

جاپانی وزارتِ دفاع کے مطابق اس وقت جاپان کے پاس اسلحہ اور فوجی قوت اپنے ہمسایہ چین کے مقابلے میں کم ہے، چین کے پاس ایک ہزار سے زائد فورتھ جنریشن لڑاکا طیارے موجود ہیں جو سپرسونک رفتار سے ہدف تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہ طیارے جاپانی ٹیکنالوجی سے تین گُنا زیادہ جدید ہیں۔

جاپان کے وزیردفاع کا کہنا ہے کہ انہوں نے ففتھ جنریشن کے سٹیلتھ طیارے بھی اپنی دفاعی قوت میں شامل کرنا شروع کر دیے ہیں۔

جاپانی وزارتِ دفاع نے تین مرحلوں میں لڑاکا ڈرونز تیار کرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے، پہلے مرحلے میں یہ ریموٹ کنٹرول ڈرونز تیار کیے جائیں گے، پھر “ٹیمنگ” آپریشنز سے ایک شخص طیارے کے ذریعے کئی ڈرونز کنٹرول کرے گا، یہ ڈرونز مکمل طور پر خودمختار سکواڈرنز اور پائلٹس کے بغیر استمعال کیے جا سکیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here