اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین مارچ تک پاکستان میں دستیاب ہو جائے گی۔
اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور پچاس سے زائدالعمر شہریوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین دی جائے گی۔ ویکسین کی خریداری کے لئے تین عالمی کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان چینی کمپنی سے 12 لاکھ کووڈ ویکسینز خریدے گا
دنیا کے 170 ممالک کو ویکسین فراہمی کے لیے ’ہوپ کنسورشیم‘ قائم
آکسفورڈ یونیورسٹی کی ویکسین دیگر کمپنیوں کی نسبت بہتر کیوں؟
انہوں نے کہا کہ وائرس نے پوری دنیا میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو متاثر کیا ہے، انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے (ایس او پیز) کو اپنائیں۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے واضح کیا کہ حکومت نے کورونا ویکسین کی خریداری کے لئے نجی شعبے پر کوئی پابندی نہیں عائد کی۔
گزشتہ روز وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا تھا کہ وفاقی کابینہ کی ایک کمیٹی نے ابتدائی طور پر چین کی سینوفارما نامی کمپنی سے ویکسین کی 12 لاکھ خوراکیں خریدنے کا فیصلہ کیا ہے، 2021ء کی پہلی سہ ماہی میں صفِ اول پر لڑنے والے ڈاکٹرز اور ہیلتھ ورکرز کو یہ ویکسین مفت لگائی جائے گی۔
دوسری جانب کورونا وباء شروع ہونے کے کم و بیش ایک سال بعد عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس سے بچاو کےلئے امریکی کمپنی فائزر اور جرمن کمپنی بائیون ٹیک کی مشترکہ طور پر تیار کردہ ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی ہے۔