اسلام آباد: رواں مالی سال کے ابتدائی پانچ ماہ (جولائی تا نومبر) کے دوران چاولوں کی مجموعی برآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 12.58 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی تا نومبر 2020ء کے دوران چاول کی قومی برآمدات کا حجم 13 لاکھ 40 ہزار 770 میٹرک ٹن تک کم ہو گیا جبکہ جولائی تا نومبر 2019ء کے دوران 16 لاکھ 28 ہزار 295 میٹرک ٹن چاول برآمد کئے گئے تھے۔
تاہم سالانہ اعتبار سے نومبر 2020ء کے دوران چاول کی برآمدات میں 14.44 فیصد اضافہ دیکھا گیا، نومبر 2020ء کے دوران چار لاکھ 58 ہزار 104 میٹرک ٹن چاول کی برآمد سے 231.238 ملین ڈالر زرمبادلہ کمایا گیا۔
نومبر 2019ء کے دوران چاولوں کی برآمدات کا حجم چار لاکھ 52 ہزار 10 میٹرک ٹن رہا تھا جس کی مالیت 202.065 ملین ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان نے بالآخر یورپی یونین میں باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ چیلنج کر دیا
چاول برآمد کرنے والے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر آ گیا
پاکستانی طلباء نے چاول کی کوالٹی کی جانچ کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی سافٹ وئیر تیار کر لیا
پی بی ایس کے مطابق اس دوران باسمتی چاول کی برآمدات 36.06 فیصد اضافہ سے 76.583 ملین ڈالر تک بڑھ گئیں جبکہ نومبر 2019ء میں باسمتی چاول کی برآمدات سے 56.228 ملین ڈالر زرمبادلہ کمایا گیا تھا۔
اسی طرح نومبر 2020ء کے دوران متفرق اقسام کے چاولوں کی برآمدات کا حجم بھی 154.656 ملین ڈالر تک بڑھ گیا جبکہ نومبر 2019ء کے دوران متفرق اقسام کے چاولوں کی برآمدات سے 145.777 ملین ڈالر زرمبادلہ کمایا گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق خریف سیزن 2020-21ء کے دوران چاول کی قومی پیداوار 11.43 فیصد اضافہ سے 8.18 ملین ٹن تک بڑھ گئی، خریف سیزن میں 3.3 ملین ہیکٹر رقبہ پر چاول کاشت کئے گئے تھے۔
مزید برآں خریف سیزن 2020-21ء کے دوران پنجاب میں چاول کی پیداوار میں 20.27 فیصد اضافہ، بلوچستان میں دو فیصد اور خیبرپختونخوا میں 0.77 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے تاہم صوبہ سندھ میں چاول کی پیداوار میں گزشتہ فصل خریف کے مقابلہ میں 3.24 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔