پاکستانی طلباء نے چاول کی کوالٹی کی جانچ کیلئے مصنوعی ذہانت پر مبنی سافٹ وئیر تیار کر لیا

907

لاہور: این ای ڈی یونیورسٹی کے نیشنل سینٹر آف آرٹیفشل انٹیلی جنس (این سی اے آئی) کے طلباء نے رائس لیب پاکستان کے اشتراک سے مصنوعی ذہانت پر مبنی  سافٹ وئیر تیار کیا ہے جو چاول کے معیار کی جانچ کر سکتا ہے۔

یہ سافٹ وئیر مشین لرننگ کو استعمال کرکے صرف 60 سیکنڈز کے اندر چاول کے معیار کو پرکھ سکتا ہے، چاول کے معیار کی جانچ سے چاول کی لمبائی، موٹائی، اوسط وزن اور اناج کے ٹوٹنے کی شرح جیسی سات بنیادی خصوصیات کا پتہ لگایا جا سکتا ہے۔

پاکستان میں چاول کے معیار کو پرکھنے والے مصنوعی ذہانت پر مبنی اس سافٹ وئیر سے درست نتائج کی شرح 99 فیصد ہے جو جدید ترین جاپانی اور امریکی رائس کوالٹی اینالائزر سے ملتی جلتی ہے تاہم پاکستانی سافٹ وئیر جاپان کے مقابلے میں زیادہ مؤثر اور امریکی وئیر کی نسبت سستا تصور کیا جا رہا ہے۔

پاکستان دنیا میں چاول پیدا کرنے والا 10واں بڑا ملک ہے، چاول اور اناج کی کوالٹی ان کی قیمت اور ممکنہ برآمدات پر اثرانداز ہوتی ہے۔ اس سے قبل روایتی انداز میں انسانی آنکھ کے ذریعے چاول کی کوالٹی کا پتا لگایا جاتا تھا اور اس عمل میں وقت اور پیسہ دونوں کا ضیاع ہوتا تھا اور یہ عمل زیادہ تر غیرمؤثر بھی تھا۔

اس کی بجائے اے آئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے اس پاکستانی بریڈ رائس کوالٹی اینالائزر سے مقامی چاول کی ٹیسٹنگ کی صلاحیت بہتر ہوئی ہے، یہ ایک تیز اور کم لاگت کا عمل ہے۔ مزیدبرآں اس نئی ٹیکنالوجی سے پاکستان کے ماحولیاتی حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے چاول کی صنعت کے قومی معیار کی تعمیل ہوتی ہے۔

این سی اے آئی کے ریسرچ ایسوسی ایٹ اور رائس کوالٹی اینالائزر سافٹ وئیر ڈویلپمنٹ ٹیم کے رکن حافظ عبدالرحمان کے مطابق یہ نیا اے آئی سافٹ وئیر پاکستان کے چاول کے شعبے کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو گا۔

اس رائس کوالٹی اینالائزر سے چاول کی تصاویر حاصل کی جائیں گی، تاجر اور ملرز کسی بھی قسم کا اچھا سکینر استعمال کرکے اس کی کوالٹی کا پتا لگا سکتے ہیں، چاول کے سکین کیے گئے امیجز سمارٹ سٹی لیب میں بھیجے جائیں گے جہاں سے اس کی کوالٹی کا تجزیہ کر کے مذکورہ امیجز بذریعہ ای میل واپس بھیجے جائیں گے۔ اس وقت سمارٹ سٹی لیب اس انوویٹو سافٹ وئیر کو مقبول کرنے کے لیے مفت ٹرائل کی پیشکش کر رہی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here