ابوظہبی: متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی سیاحوں کیلئے ویزوں کا عمل فعال کر دیا۔
امارات کی وزارت برائے امور خارجہ و بین الاقوامی تعاون کے مطابق اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد کیلئے سیاحتی انٹری ویزا کا عمل تب تک فعال کیا گیا ہے جب تک دونوں ممالک کے درمیان باہمی ویزا استثنیٰ کی آئینی توثیق کا عمل مکمل نہیں ہو جاتا۔
یہ بھی پڑھیے:
سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ابتدائی معاہدہ
امریک ایف 35 جنگی جہازوں کی قطر کو فروخت، اسرائیل مخالفت کیوں کر رہا ہے؟
متحدہ عرب امارات اور اسرائیل مکمل سفارتی تعلقات قائم کرنے پر رضامند
دہشتگردوں کی ٹریکنگ کیلئے استعمال ہونے والی جاسوس ٹیکنالوجی سے کورونا وائرس کے مریضوں کی نگرانی
یہ اقدام متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ ابراھیم کے نتیجے میں ہونے والے دوطرفہ تعاون کا حصہ ہے تاکہ فی الوقت متحدہ عرب امارات کیلئے سفر کو باسہولت بنایا جا سکے۔
اسرائیلی پاسپورٹ کے حامل افراد فضائی کمپنیوں یا سیاحتی و سفری دفاتر کے ذریعے یہ انٹری ویزا حاصل کر سکیں گے۔
معاہدہ ابراھیم میں اماراتی اور اسرائیلی شہریوں کیلئے سفری طریقہ کار بھی شامل ہے جس کا نفاذ متوقع طور پر جلد ہی ہونے والا ہے۔ متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے یکم نومبر کو دونوں ممالک کے درمیان باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدہ کی توثیق کی تھی۔
اس سے قبل وزیر برائے امور خارجہ و بین الاقوامی تعاون شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے امارات اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدہ ابراھیم پر 15 ستمبر 2020ء کو دستخط کیے تھے۔
متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ایک وفد نے 20 اکتوبر کو دورہ اسرائیل میں سرمایہ کاری، تجارت اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
دونوں ممالک مختلف اقتصادی شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کر چکے ہیں جبکہ دونوں جانب کے ورکنگ گروپس کئی کلیدی شعبوں میں متعدد دوطرفہ اقدامات کی جانب پیش رفت کر رہے ہیں جن میں لاجسٹکس ، فضائی رابطے، سیاحت، ثقافتی تبادلہ، تعلیم، ادویات، سائنسی تحقیق اور ٹیلی مواصلات شامل ہیں۔