اکتوبر میں بھی پاکستان ٹیکسٹائل برآمدات میں بھارت، بنگلہ دیش سے آگے رہا

855

اسلام آباد: اکتوبر 2020ء میں پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات مجموعی طور پر 60 اضافے سے 1.3 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں جو بھارت اور بنگلہ دیش کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔

اس حوالے سے ادارہ برائے شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اکتوبر 2020ء کے دوران پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات اکتوبر 2019ء کے مقابلے میں چھ فیصد زیادہ رہیں جبکہ ستمبر 2020ء کے مقابلے میں آٹھ فیصد زیادہ ریکارڈ کی گئیں۔

پاکستان کے مقابلے میں بھارت کی ٹیکسٹائل برآمدات میں سالانہ اعتبار سے 13 فیصد کمی آئی جبکہ بنگلہ دیش کی برآمدات میں اکتوبر 2020ء کے دوران سالانہ اعتبار سے ایک فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات میں جاری مالی سال کے پہلے چار ماہ (جولائی تا اکتوبر) کے دوران سالانہ اعتبار سے مجموعی طور پر چار فیصد اضافہ ہوا ہے جو 4.6 ارب ڈالر سے بڑھ کر 4.8 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہیں۔

آئی ایم ایس ریسرچ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق “برآمدات میں اضافے کی بڑی وجہ یورپ میں سردیوں کے موسم کے لیے بڑے پیمانے پر آرڈرز موصول ہونا ہے، آرڈرز زیادہ ہونے کے باعث بڑے برآمدکنندگان زیادہ تر مارچ 2021ء تک آرڈرز پورے کر پائیں گے۔”

یہ بھی پڑھیے:

ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو ڈیوٹی ڈراء بیک ریٹ پر نظر ثانی کی یقین دہانی

کپاس کی پیداوار میں 43 فیصد کمی، ٹیکسٹائل سیکٹر، برآمدات متاثر ہونے کا خدشہ

نٹ وئیرز، ہوم ٹیکسٹائل اور ریڈی میڈگارمنٹس کی برآمدات میں ماہانہ اعتبار سے نو فیصد اضافہ ہوا (گزشتہ تین ماہ کے دوران ان برآمدات کی ویلیو 13 فیصد رہی تھی)۔ ماہانہ لحاظ سے نٹ وئیرز اور ہوم ٹیکسٹائل کے حجم میں اوسط 29 فیصد اضافہ ہوا لیکن گارمنٹس کی برآمدات ماہانہ اعتبار سے آٹھ فیصد کم رہیں۔

دوسری جانب، ٹیکسٹائل درآمدکنندگان کی درآمدات ماہانہ اعتبار سے پانچ فیصد کمی سے 0.27 ارب ڈالر رہیں جبکہ سالانہ لحاظ سے 77 فیصد زیادہ رہی، 2020ء میں برآمدات کے آرڈرز زیادہ تر بہتر رہے۔

خام کپاس کی درآمدات میں ماہانہ اعتبار سے سات فیصد کمی آئی لیکن سالانہ 8.9 فیصد اضافہ بھی ہوا جس کی وجہ مقامی سطح پر کپاس کی پیداوار میں کمی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ “یورپ میں کورونا وائرس کی دوسری لہر اور حالیہ لاک ڈاؤن سے پیدا ہونے والی غیر یقینی کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدکنندگان اکتوبر 2020 کے دوران بھاری آرڈرز ملنے کے باوجود کپاس درآمد کرنے سے ہچکچا رہے ہیں”۔

آئی ایم ایس ریسرچ کے مطابق مذکورہ شعبے کے لیے صرف 50 فیصد مطلوبہ کپاس مارکیٹ میں دستیاب ہے (جس سے مقامی کپاس کی قیمتیں گزشتہ 10 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں)۔

آئی ایم ایس کی ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا کہ آنے والے چند دنوں میں برآمدات میں اضافے کا امکان ہے جس کی بنیادی وجہ یورپ اور امریکہ میں گرمیوں کی چھٹیوں کے پیش نظر مارچ تک آرڈرز کو پورا کرنا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ کچھ عرصے تک ریڈی میڈ گارمنٹس کے مقابلے میں ہوم ٹیکسٹائل کی مانگ میں اضافہ برقرار رہے گا، کیونکہ یورپ اور امریکہ میں وبا کی دوسری لہر سے ہائی سٹریٹ سیلز میں کمی برقرار رہے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here