کورونا کی وجہ سے شادی ہالز کی بندش، خیبر پختونخوا میں مالکان کی احتجاج کی دھمکی

موجودہ حکومت صوبے بھر میں شادی ہالز انڈسٹری کو بند کرنے پر بضد ہے، لاک ڈاؤن سے شادی ہالز انڈسٹری کو 7 ارب روپے کا نقصان ہوا، اب ایسوسی ایشن اپنا کام روک کر مزید نقصان برداشت نہیں کرسکتی، خیبرپختونخوا ویڈنگ ہالز ایسوسی ایشن

886

پشاور: خیبرپختونخوا ویڈنگ ہالز ایسوسی ایشن نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر شادی ہالز بند کرنے کے حکومتی فیصلے کے خلاف احتجاج کی دھمکی دے دی۔

ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن سے شادی ہالز کو سات ارب روپے کا نقصان ہو چکا، اب کام بند کرکے مزید نقصان برداشت نہیں کر سکتے۔

صدر کے پی ہوٹل اینڈ ویڈنگ ہالز ایسوسی ایشن (کے پی ایچ ڈبلیو ایچ اے) خالد ایوب نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ موجودہ حکومت صوبہ بھر میں شادی ہالز کو بند کرنے پر بضد ہے، اس سے قبل وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی درخواست پر چھ ماہ سے زائد عرصہ شادی ہالز بند رکھے لیکن مالکان کو کسی قسم کا ریلیف فراہم نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے:

کورونا کی دوسری لہر: شادی ہالز میں تقریبات پر پابندی، ماسک نہ پہننے پر جرمانہ ہوگا

شادی ہالز، ہوٹلز کیلئے بزنس ٹرانزیکشنز ایف بی آر کے ساتھ شئیر کرنا لازمی

کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزی، کراچی میں 100 سے زائد ریستوران بند

انہوں نے شکایت کی کہ لاک ڈاؤن سے پیدا شدہ مالیاتی بحران کے باعث تمام شعبوں کے نقصانات کا ازالہ کیا گیا لیکن شادی ہالز مالکان کو کسی بھی قسم کا ریلیف نہیں دیا گیا، اب دوبارہ شادی ہال بند کرنے سے صوبہ بھر میں ہزاروں افراد بیروزگار ہو جائیں گے۔

پشاور میں ایسوسی ایشن کے اجلاس کے بعد خالد ایوب نے بتایا کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے 20 نومبر سے شادی ہالز کو انڈور تقریبات کے لیے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جسے ہم مسترد کرتے ہیں اس فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر اِن ڈور تقاریب پر پابندیاں لگائی گئیں تو صوبے میں شادیوں کی تقاریب منعقد کرنے کے لیے اتنی کھلی جگہیں نہیں ہیں۔

خالد ایوب نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن ختم کرنے کے بعد ایسوسی ایشن نے حکومت کی جانب سے فراہم کردہ تمام ایس او پیز پر عملدرآمد کیا اس لیے ضلعی انتظامیہ کے پاس شادی ہالز کو بند کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے ضلعی انتظامیہ پر ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کی آڑ میں روزانہ زبردستی شادی ہال بند کرانے کا الزام عائد کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اگر حکومت کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے شادیوں کی تقاریب پر پابندیاں عائد کر رہی ہے تو ضلعی انتظامیہ صوبے کے مختلف شہروں میں سیاسی ریلیوں کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کر رہی؟

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کے پیش نظر 6 نومبر کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے فیصلہ کیا تھا کہ اِن ڈور شادی کی تقریبات پر 20 نومبر سے 31 جنوری 2021ء تک پابندی رہے گی۔

این سی او سی کے مطابق شادی ہالز کے اندر تقریبات پر مکمل پابندی ہو گی، آؤٹ ڈور شادی کی تقریب میں ایک ہزار سے زائد افراد شریک نہیں ہو سکیں گے جبکہ اس دوران  ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کرنا لازم ہو گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here