لاہور: پاکستان میں فوڈ سپلائی چین کا نظام انتہائی مشکل ہونے کی وجہ سے صارفین اکثر مہنگائی کی شکایت کرتے دکھائی دیتے ہیں اور یہ بات سچ بھی ہے کیونکہ کسان سے منڈی تک پہنچنے تک ہر چیز کی قیمت میں اضافہ ہو جاتا ہے جس کی کئی وجوہات ہیں۔
لیکن اب ان مشکلات کو آسان کرنے کیلئے اور فوڈ سپلائی چین کے شعبے کو انقلابی بنانے کے لیے کراپ ڈراپ (CropDrop) کے نام سے ایک سٹارٹ اپ متعارف کرایا گیا ہے جس کی مدد سے کسان براہِ راست مارکیٹوں میں اپنی اجناس منتقل کر سکیں گے، کراپ ڈراپ کی مدد سے کسان ریسٹورانٹس، کیفیز یا دیگر فروخت کنندگان کو براہِ راست اپنی اجناس فروخت سکتے ہیں۔
قبل ازیں یہ مصنوعات ترسیل کار، تھوک کے دکانداروں، (منڈیوں یا بازاروں)، پھل یا سبزی کی دکانوں سے ہوتی ہوئی صارفین تک پہنچتی تھیں اور کئی ہاتھوں سے نکلنے کے بعد ان مصنوعات کی قیمتوں میں کسانوں کی فروخت کردہ قیمت کے مقابلے میں دو سے چار گناہ اضافہ ہو جاتا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:
ہائپر لوپ ٹرین لائن کی تعمیر، کسانوں نے ریلوے انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا
’60 سالوں میں پاکستانی معیشت میں زرعی شعبہ کا حصہ 14.4 فیصد کم ہو گیا‘
کراپ ڈراپ کا مقصد سپلائی چین کے نظام میں مڈل مین کا کردار ختم کرکے کسانوں کو براہِ راست صارفین کے ساتھ منسلک کرنا ہے۔
اس سٹارٹ اپ سے ناصرف کاروباری افراد کا وقت بچانے میں مدد ملے گی بلکہ اجناس کی مجموعی لاگت میں کمی ہو گی، قیمتوں میں توازن آئے گا اور کسانوں کو ان کی محنت کا صلہ ملے گا۔
پاکستانی معیشت کا زیادہ انحصار زراعت پر ہے، اس لیے کسانوں کو خودمختار بنانا وقت کی ضرورت ہے کیونکہ کسان ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔
سٹارٹ اپ کی مدد سے کسان کراپ ڈراپ کی قریبی دکان پر اپنی اجناس رکھیں گے جہاں ان کے معیار کا جائزہ لینے کے بعد صارفین کو خریدنے کے لیے پیش کی جائیں گی۔