اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) انتظامیہ نے پائلٹس اور دیگر سٹٓف کی تنخواہوں اور مراعات میں کٹوتی کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی ملازم کی تنخواہ یا الائونسز میں کمی نہیں کی گئی۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر پی آئی اے نے میڈیا پر غلط بیانی کرنے پر مذکورہ کپتان کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیے:
پی آئی اے کا بحالی کیلئے پانچ سالہ کاروباری پلان کیا ہے؟
پی آئی اے کا گوادر ائیرپورٹ کیلئے پروازیں بڑھانے کا عندیہ
قومی ایئر لائنز کے ترجمان عبداللہ خان کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق اتوار کے روز ایک کپتان کی جانب سے بیان دیا گیا تھا کہ پی آئی اے انتظامیہ نے ملازمین کی تنخواہوں میں 44 فیصد کٹوتی کر دی ہے۔ اس فیصلے سے تمام ملازمین بشمول ہوابازوں کی پریشانی میں اضافہ ہوا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ائیرلائنز پائلٹس ایسوسی ایشن (پالپا) نے تنخواہوں اور دیگر مراعات میں کسی قسم کی کٹوتی کو مسترد کرتے ہوئے اسے غیر قانونی، غیر منصفانہ اور عالمی فلائٹ سکیورٹی قوانین کے خلاف قرار دیا تھا اور احتجاج کی دھمکی دی تھی۔
گزشتہ ماہ پی آئی اے انتظامیہ نے 450 پائلٹس، 400 انجنئیرز اور فنانس ڈیپارٹمنٹ کے 27 افسران کی تنخواہوں اور مراعات میں کٹوتی کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم پالپا کے ردعمل کے بعد ترجمان پی آئی اے نے وضاحت کی ہے کہ کسی ملازم بشمول پائلٹس کی تنخواہوں، ہائوس رینٹ اور الائونسز میں کوئی کمی نہیں ہوئی، پائلٹس کے الاونسز کی صرف ادائیگی کو زیادہ حقیقت پسندانہ کیا گیا ہے، مذکورہ بیان بدنیتی پر مشتمل تھا اور اس کا مقصد صرف دباو ڈالنا ہے۔