گندم کی امدادی قیمت پر وفاق اور سندھ آمنے سامنے

616

اسلام آباد: وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان گندم کی آئندہ فصل کی امدادی قیمت کم یا زیادہ مقرر کرنے پر ایک نیا تنازع سامنے آگیا۔

وزیراعظم کے مشیربرائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے ورچؤل اجلاس کے ذریعے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کے ساتھ مالی سال 2021 کے لیے گندم کی زیادہ سے زیادہ امدادی قیمت مقرر کرنے پر بات چیت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سید فخر امام کے ساتھ سیکرٹی خزانہ اور نیشنل فوڈ سکیورٹی شریک ہوئے۔

یہ بھی پڑھیے:

آئندہ سیزن کیلئے گندم کی امدادی قیمت 1600 روپے فی من مقرر

گندم بحران کے خلاف چاروں صوبوں کا بڑے فیصلے پر اتفاق

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وفاقی حکومت نے گندم کی امدادی قیمت 1785 روپے فی من تجویز کی جو اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی منظور کردہ 1600 روپے فی من سے 185 روپے زیادہ ہے۔ جبکہ سندھ حکومت نے گندم کی آئندہ فصل کی امدادی قیمت 2000 روپے فی من مقرر کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد وفاقی حکومت نے گندم کی امدادی قیمت میں مزید 185 روپے اضافہ کیا، جو 1600 روپے سے بڑھا کر 1785 روپے کی گئی۔

مشیرخزانہ نے وزیراعلیٰ سندھ سے کہا کہ وہ ملک میں طویل مدت مالیاتی اثرات کو مدِنظررکھتے ہوئے گندم کی کم سے کم قیمت کا تعین کریں”۔

انہوں نے ملک بھر میں گندم کی امدادی قیمت کو یکساں کرنے کے ساتھ کاشتکاروں اور صارفین کے درمیان توازن قائم رکھنے اور مالی سال 2021 کے دوران زیادہ سے زیادہ پیداوار کو یقینی بنانے کے لیے مربوط امدادی قیمت پر اتفاق کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سے قبل، وزیراعظم عمران خان نے مشیرخزانہ کو گندم کی امدادی قیمت کے مسئلے کو حل کرنے کےلیے وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ بات چیت کرنے کی ہدایت دی تھی۔

یہ بھی مدِنظر رہے کہ وزارتِ خوراک نے گندم کی امدادی قیمت 1745 روپے مقرر کرنے کی تجویز کی تھی لیکن ای سی سی نے یہ قیمت 1600 روپے مقرر کی تھی، جس کو کسانوں نے مسترد کیا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here