اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کسانوں کو کاشت کاری کے اخراجات میں ریلیف فراہم کرنے کے لیے ‘ربیع پیکیج’ کی منظوری دے دی جس سے گندم اور دیگر فصلوں کی پیداوار بڑھانے میں مدد ملے گی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرِ صدارت منعقد ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں پیکیج کی منظوری دی گئی۔
پیکیج کے تحت ڈی اے پی، فاسفورس اور پوٹاشیم کھادوں کے 50 کلوگرام کے تھیلے پر ایک ہزار روپے سبسڈی دی جائے گی، فاقی حکومت سبسڈی کا 70 فیصد بوجھ اٹھائے گی جبکہ متعلقہ صوبے 30 فیصد حصہ ڈالیں گے جس کا مطلب ہے کہ ہر تھیلے میں وفاقی حکومت کو 700 روپے اور صوبوں کو 300 روپے کی دینا پڑیں گے۔
سبسڈی پیکیج کے تحت وفاق کے حصے کے فنڈز خزانہ ڈویژن براہ راست صوبوں کو منتقل کرے گی، کس صوبے میں کتنے فنڈز کی ضرورت ہے اور اس کا فنڈز کسانوں تک پہنچانے کا نظام کس قدر موثر ہے، اس حوالے سے وزارت خوراک فنانس ڈویژن کو تجاویز دے گی جس کے بعد فنڈز صوبوں کے حوالے کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
آئندہ سیزن کیلئے گندم کی امدادی قیمت 1600 روپے فی من مقرر
ستمبر میں یوریا کھاد کی فروخت میں کمی
کورونا، ٹڈی دل سے پاکستانی کسانوں کی آمدن بری طرح متاثر
ای سی سی اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ صوبے اپنی سبسڈی تقسیم کرنے کے نظام کو اپ گریڈ، بہتر اور وسیع کریں گے۔ مذکورہ پیکج کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا جس پر وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری کے بعد عملدرآمد ہو سکے گا۔
اس سے قبل وزارتِ خوراک نے ربیع کے سیزن کے لیے ایگریکلچرل ریلیف پیکیج پیش کیا تھا جس کا مقصد گندم کے کاشت کاروں کو سبسڈی فراہم کرکے گندم کی پیداوار میں اضافہ کرنا تھا۔
‘وزیراعظم ربیع پیکیج’ کا مقصد گندم کی فصل کی پیداواری لاگت میں کاشت کاروں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہے جس کے مطابق یوریا کی فی تھیلا قیمت ایک ہزار روپے کم ہو جائے گی جو کسانوں کی مجموعی پیداواری لاگت کو کم کرنے میں مدد کرے گی، سبسڈی کا مقصد زیادہ گندم کاشت کرنے کیلئے کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔