لندن: معاشی لحاظ سے پانچ مضبوط یورپی ممالک کو خدشہ ہے کہ کورونا وائرس بحران کے باعث آئندہ ایک سال میں ان کے 50 فیصد چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (ایس ایم ایز) بند ہو جائیں گے۔
McKinsey کے ایک حالیہ سروے میں کہا گیا ہے کہ یورپین کمپنیوں کی 70 فیصد سے زائد آمدن ختم ہو گئی ہے، فرانس، جرمنی، اٹلی، سپین اور برطانیہ میں 2200 سے زائد چھوٹے اور درمیانے درجے (ایس ایم ایز) کے کاروبار دیوالیہ ہوگئے ہیں۔
اٹلی اور سپین میں کاروبار کورونا وائرس کے بدترین اثرات کا شکار ہوئے ہیں جبکہ اٹیلی میں 30 اور سپین میں 33 فیصد ایس ایم ایز کی آمدن میں بڑے پیمانے پر کمی آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
’پاکستان باسمتی چاول پر بھارتی دعویٰ یورپی یونین میں چیلنج کرے گا‘
کورونا وائرس، جاپان میں 400 کمپنیاں دیوالیہ
کورونا وائرس: ’معاشی بحران سے ساڑھے 11 کروڑ افراد انتہائی غربت کا شکار ہو سکتے ہیں‘
مزید برآں سروے میں بتایا گیا ہے کہ اٹلی اور سپین میں آدھے سے زیادہ کاروباروں کو سخت ترین لاک ڈاؤن کا سامنا کرنا پڑا جس سے ان کی آمدن نا ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔
اگست میں یورپ میں وبا کے دوسرے حملے سے پہلے سروے کیا گیا تھا جس میں اکثر یورپی کمپنیوں نے بتایا تھا کہ ان کی آمدن کافی کم ہو چکی ہے، ایسے میں متعلقہ حکومتوں کی جانب سے ایک بار پھر پابندیاں نافذ کی جا رہی ہیں ، جو مزید تباہ کن ثابت ہوں گی۔
ایک اندازے کے مطابق 10 میں سے ایک چھوٹا یا درمیانے درجے کا کاروبار آئندہ چھ ماہ کے اندر دیوالیہ ہو سکتا ہے، 50 سے اڑھائی سو ملازمین رکھنے والی بڑی فرانسیسی کمپنیوں کے کاروبار بند ہونے کی شرح دُگنی ہونے کا امکان ہے۔
ایس ایم ایز کے متاثر ہونے کے علاوہ یورپ میں دو تہائی افرادی قوت کے نوکریوں سے فارغ ہونے کا خطرہ ہے، سب زیادہ نقصان زراعت، مہمان نوازی، فوڈ، ریٹیل وغیرہ سے متعلق ایس ایم ایز کو لاحق ہے۔