میزان بینک نے مالیاتی نتائج کا اعلان کر دیا

2020ء کے پہلے 9 ماہ میں میزان بینک کا بعد از ٹیکس منافع پچھلے سال کی اسی مدّت کے 10.9 ارب روپے کے مقابلے میں 65 فیصد اضافے کے ساتھ 18.1 ارب روپے رہا

1274

کراچی: میزان بینک نے 30 ستمبر 2020ء کو ختم ہونے والے 9 ماہ کے مالیاتی نتائج کا اعلان کر دیا ہے۔ 2020ء کے پہلے 9 ماہ میں میزان بینک کا بعد از ٹیکس منافع پچھلے سال کی اسی مدّت کے 10.9 ارب روپے کے مقابلے میں 65 فیصد اضافے کے ساتھ 18.1 ارب روپے رہا۔

اس بات کا اعلان میزان بینک کی بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ کے بعد کیا گیا جس کی صدارت بورڈ کے چیئرمین ریاض ایس اے اے ادریس نے کی جبکہ اس موقع پر بورڈ کے وائس چیئرمین فیصل اے اے اے النصر بھی موجود تھے۔

میزان بینک کو 2020 کی تیسری سہ ماہی میں بعد از ٹیکس 6.4 ارب روپے کا منافع حاصل ہوا۔ 30 ستمبر 2020 کو ختم ہونے والے 9 ماہ میں میزان بینک کی فی حصص آمدنی گزشتہ سال کی اسی مدّت کے 7.73 روپے کے مقابلے میں بڑھ کر 12.78 روپے رہی۔

میٹنگ میں 2020ء کی تیسری سہ ماہی میں میزان بینک کے حصص یافتگان کیلئے 40 فیصد کے حساب سے 4 روپے فی شیئر کیش ڈیوڈنڈ دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔ یہ کیش ڈیوڈنڈ پچھلی سہ ماہی میں اعلان کردہ 10 فیصد بونس شیئر کے علاوہ ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 

مالی سال 2020: 9 ماہ میں بینک الفلاح کو 8.3 ارب روپے منافع

میزان بینک سے ایک مالی کو ہائوسنگ فنانس سکیم کے تحت قرضہ مل گیا

30 ستمبر 2020ء کو میزان بینک سرمایہ کاری کی صلاحیت کے تناسب سے 23.14 فیصد کے ساتھ ایک مضبوط مالیاتی ادارہ بن گیا ہے جو کم سے کم ریگولیٹری ضروریات کے 11.50 سے زیادہ ہے۔

زیادہ آمدنی والے پورٹ فولیو پر توجہ مرکوز کرنے پر بینک کے خالص پھیلاﺅ میں گزشتہ سال کے مقابلہ میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔ بینک کی دیگر آمدنی (نان فنڈڈ) میں بھی 7 فیصد نمو ریکارڈ کی گئی جبکہ بینک کی کل آمدنی ستمبر 2019 کے 39.9 ارب روپے کے مقابلے میں 43 فیصد بڑھ کر ستمبر 2020 میں 56.9 ارب روپے ہو گئی ہے ۔

بینک کے انتظامی اور دیگر آپرٹینگ اخراجات گزشتہ سال کے اسی عرصہ کے 18.4 ارب روپے سے بڑھ کر 22.7 ارب روپے رہے، اخراجات میں اضافے کی بنیادی وجہ اس سال 113 نئی برانچز کا قیام تھا، ملک کے240 شہروں میں میزان بینک کی 802 برانچز ہو گئی ہیں۔

دسمبر 2019 کے مقابلے میں میزان بینک کے ڈپازٹس 17 فیصد اضافے کے ساتھ 1.09 کھر ب روپے ہو گئے ہیں۔ بینک کے ڈپازٹس میں اضافے کی بنیادی وجہ کرنٹ اکاﺅنٹ اور سیونگ اکاﺅنٹ کے ڈپازٹس میں اضافہ تھا۔

اس سال بینک کے کرنٹ اور سیونگ اکاﺅنٹ کا تناسب 95 فیصد رہا جو 2019 میں 74 فیصد تھا۔ بینک نے شاندار کارکرگی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے پاکستان میں اسلامی اور روائتی بینکاری میں ایک اہم اسلامی بینک کی حیثیت سے اپنی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔

میزان بینک کے مجموعی اثاثے 18 فیصد اضافے کے ساتھ 1.32 کھرب روپے ہو گئے ہیں۔ حکومتِ پاکستان کے اجارہ سکوک اور پاکستان انرجی سکوک  IIمیں سرمایہ کاری کی وجہ سے میزان بینک کی سرمایہ کاری 61 فیصد اضافے کے ساتھ 362 ارب روپے ہو گئی ہے۔

سیزنل فنانسنگ کی ادائیگیوں کی وجہ سے ستمبر 2020 تک بینک کی اسلامک فنانسنگ 490 ارب روپے رہی جو دسمبر 2019 کے مقابلے میں کم ہے۔

بینک نے 140 فیصد کوریج تناسب کے ساتھ اپنی غیر فعال فنانسنگ شرح کی شاندار کاردگی کو برقرار رکھا جو کہ بینکنگ انڈسٹری میں سب سے زیادہ ہے جبکہ بینک کا غیر فعال فنانسنگ انفیکشن تناسب سب سے کم دوفیصد رہا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here