حکام کے عدم اتفاق کے باعث حکومت نے کووڈ ریلیف پروگرام سے 70 ارب روپے نکال لیے

599

اسلام آباد: وزارتِ منصوبہ بندی نے کورونا وائرس اور دیگر قدرتی آفات سے نمٹنے کے پروگرام سے 70 ارب روپے نکال لیے ہیں۔

ایک اخباری رپورٹ کے مطابق وزارت کے حکام کے مابین اتفاق رائے نہ ہو پانے کے باعث مذکورہ فنڈز میں کمی کی گئی ہے حالانکہ یہ پروگرام منظوری کیلئے دوسری بار سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کے پاس منظوری کے لیے بھیجا گیا تھا۔

یہاں یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ ملک کو کورونا وائرس کی دوسری لہر کے باعث کیسز بڑھنے اور اموات میں اضافہ ہو رہا ہے اور این سی او سی کے حکام دوبارہ لاک ڈائون نافذ کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

 رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے 70 ارب روپے سرکاری ترقیاتی فنڈ میں مختص کیے تھے جن کا مقصد صوبائی حکومتوں کی جانب سے کورونا اور دیگر قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے تیاریوں میں مدد کرنا تھا۔ کورونا وائرس کے خلاف بلوچستان کے جنوبی اضلاع کے لیے ہیلتھ پیکیج کو بھی اس فنڈ کا حصہ بنایا گیا تھا۔

سی ڈی ڈبلیو پی نے رواں سال جون میں اس پروگرام کی منظوری دے دی تھی لیکن پی سی ون میں کچھ تبدیلیوں کے باعث یہ معاملہ دوبارہ وزارت منصوبہ بندی کے سامنے لایا گیا۔

اس حوالے سے صوبوں کی جانب سے فنڈنگ کے طریقہ کار پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے، صوبائی حکومتوں نے مطالبہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت انیشی ایٹو کی مکمل رقم خرچ کرے جس کی وجہ سے وزارتِ منصوبہ بندی نے پروگرام کے پی سی ون میں ترمیم کی۔

یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ پہلے آئیں پہلے پائیں کے بجائے صوبائی حکومتوں اور وفاق کے مابین فنڈز کی تقسیم کیلئے نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) کی مدد لی جائے گی۔

گزشتہ ہفتے منعقد ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے دو ہفتوں کے اندر اپنے طور پر پی سی ون تیار کرکے جمع کرائیں ورنہ ان کا حصہ ختم کر دیا جائے گا ۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here