خیبر پختونخوا: تاجروں کی ’غیر منصفانہ‘ ٹیکس پر حکومت مخالف احتجاج کی دھمکی

629

پشاور: خیبرپختونخوا کی کاروباری برادری نے ٹرانسپورٹ اور دیگر سروسز پر ٹیکس کو مسترد کرتے ہوئے کے پی ریونیو اتھارٹی (کے پی آر اے) کو خبردار کیا ہے کہ اگر  غیر منصفانہ اضافی ٹیکس ختم نہ کیے گئے تو حکومت کے خلاف احتجاجی مہم کا آغاز کریں گے۔

صدر سرحد چیمبر آف کامرس ایند انڈسٹری (ایس سی سی آئی) شیرباز بلور کی زیرِصدارت اجلاس میں ٹیکس کے معاملات پر بات چیت کی گئی۔

اجلاس میں ایس سی سی آئی کے نائب صدر انجنئیر منظور الہٰی، سابق صدر ایف پی سی سی آئی غضنفر بلور، ایس سی سی آئی کے سابق صدور ریاض ارشد، ملک نیاز احمد، ذوالفقار علی خان، ایس سی سی آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان زرق خان، غلام دستگیر اور عمران خان شریک تھے۔

یہ بھی پڑھیے:

رسیدوں سے سیلز ٹیکس کی معلومات غائب، اسلام آباد کی مشہور سپر مارکیٹ کا بڑا سکینڈل سامنے آ گیا

ٹیکس نظام میں انسانی عمل دخل کم کرنے کیلئے ایف بی آر میں ریفارمز ونگ قائم

اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ کے پی ریونیو اتھارٹی صرف صوبائی سطح پر ٹیکسز اکٹھا کرنے کی پابند ہے جبکہ مینوفیکچرنگ سیکٹر وفاق کے زیرِ انتظام آتا ہے، اسی لیے کاروباری برادری سے 15 فیصد سے زائد محصولات اکٹھے کرنا غیرآئینی اور غیرقانونی ہے جو اٹھارویں ترمیم کی بھی خلاف ورزی ہے۔

تاجروں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ پر ٹیکس اکٹھا کرنا خیبر پختونخوا میں اس شعبے کو بند کرنے کے مترادف ہے جس سے نہ صرف صوبے میں بیروزگاری بڑھے گی بلکہ پیداواری لاگت میں اضافے سے کمزور طبقہ بھی متاثر ہو گا۔

شرکاء نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں کی بجائے خیبر پختونخوا کی کاروباری برادری دُگنا ٹرانسپورٹیشن ٹیکس ادا کرتی ہے جبکہ سمندر سے دور ہونے اور ناموافق جغرافیائی خدوخال کی وجہ سے دیگر بے شمار مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

اجلاس کے شرکاء نے صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم خان جھگڑا سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا اور کے پی  ریونیو اتھارٹی کی جانب سے غیرضروری ٹرانسپورٹ ٹیکس لاگو کرنے سے متعلق اپنے تحفظات بیان کرنے پر اتفاق کیا۔

تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اگر مسائل حل نہ کیے گئے تو مرحلہ وار احتجاجی مہم شروع کی جائے گی جس کے ذریعے صوبائی دارالحکومت کی ہر بڑی شاہراہ پر بل بورڈز لگانے کے علاوہ اخبارات میں ٹرانسپورٹ ٹیکس کے خلاف اشتہارات دیے جائیں گے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کریں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here