اسلام آباد: سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 36 ارب روپے کے 8 منصوبوں کی منظوری دے دی۔
ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کے تجویز کردہ 233.014 ارب روپے مالیت کے دیگر 7 منصوبوں پر بھی سی ڈی ڈبلیو پی غوروخوض کر رہی ہے۔
پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چئیرمین محمد جہانزیب خان کی زیرصدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پلاننگ کمیشن اور وفاقی حکومت کی وزارتوں اور ڈویژنوں کے سینئر عہدیداران شریک ہوئے، صوبائی حکومتوں کے نمائندگان نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
اس موقع پر ماحولیات، فیزیکل پلاننگ، ٹرانسپورٹ اینڈ کمیونیکیشن، آبی وسائل اور تعلیم سے متعلق منصوبے پیش کیے گئے۔
سی ڈی ڈبلیو پی نے 168.308 ملین روپے مالیت کے ماحولیات سے متعلق منصوبوں ترکی اینڈ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ، مرمرا ریسرچ سینٹر کی منظوری دی اور 15.3 ارب روپے مالیت کے منصوبے سندھ ریزیلینس پروجیکٹ (پی ڈی ایم اے کمپونینٹ فیز2) کو حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔
اسی طرح سی ڈی ڈبلیو پی نے فیزیکل پلاننگ پراجیکٹس میں سے 4.42 ارب روپے کی لاگت سے کراچی، صدر میں سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کی نئی عمارت تعمیر کرنے کی منظوری دی اور 17.66 ارب روپے مالیت کے سالڈ ویسٹ ایمرجنسی اینڈ ایفی شینسی پراجیکٹ کو ایکنک کو بھجوا دیا۔
سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے چترال میں 28 کلومیٹر سڑک کی تعمیروتوسیع اور ڈرگی شہابوزئی سے تونسہ شریف روڈ اپ گریڈیشن اور تعمیر کے منصوبوں کی منظوری دیدی، دونوں منصوبوں پر باالترتیب 1.21 ارب روپے اور 8.94 ارب روپے لاگت آئے گی۔
اس موقع پر ایکنک کی جانب سے مواصلات سے متعلق دو مزید منصوبوں کی پیشکش کی گئی جن میں 38.2 ارب روپے لاگت سے گوادر رتوڈیرو روڈ پراجیکٹ ایم 8 کی تعمیر اور 28.82 ارب روپے کی لاگت سے سراب خوشاب روڈ این 85 کی تعمیر، اپ گریڈیشن اور توسیع کے منصوبے شامل ہیں۔
اجلاس میں آبی وسائل سے متعلق تین منصوبے اور ایک پوزیشن پیپر پیش کیا گیا۔ اجلاس میں فلڈ پروٹیکشن سیکٹر پروجیکٹ 3 این ایف پی پی 4، سندھ ریزیلینس پروجیکٹ، بلوچستان میں 100 چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کے پیکیج 3 کے تمام منصوبوں کو ایکنک کی سپرد کر دیا گیا۔