کراچی : عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث پاکستان کو ٹیکس اہداف میں اضافے میں مشکلات کا درپیش آنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث ابھرتی ہوئی مارکیٹسں آنے والے سالوں میں ریونیو کے مسائل کا شکار رہیں گی اور حکومتوں کو اس مسئلے سے نمٹنے اور اپنی آمدن میں اضافے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہوں گے۔
موڈیز کے مطابق سال 2020ء میں ایمرجنگ مارکیٹس کو اوسطاََ جی ڈی پی کے 2.1 فیصد کے برابر ریونیو کی کمی کا سامنا ہو گا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ ممالک جو وباء سے پہلے بھی ٹیکس ریونیو بڑھانے میں مشکلات کا شکار تھے، جیسا کہ پاکستان، تنزانیہ ، سری لنکا، بنگلہ دیش، ایتھوپیا وغیرہ، ان کی ٹیکس آمدن ان ممالک کی نسبت زیادہ کم رہے گی جو ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے میں کامیاب تھے جیسا کہ کوسٹا ریکا، جارجیا، مونٹی نیگرو وغیرہ۔
رواں مالی سال تقریباً تمام ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کو کورونا وبا کے باعث بجٹ خسارے اور اخراجات میں کمی نہ کر پانے جیسے مسائل کا سامنا رہے گا اور ان ممالک کا ریونیو وبا سے پہلے کے دنوں کی نسبت کم رہے گا۔
یہ بھی پڑھیے :
ایف بی آر کروڑوں کی ٹیکس چوری کا ایک اور سکینڈل منظر عام پر لے آیا
69 فیصد سالانہ شرح نمو کیساتھ پاکستان دنیا کی آٹھویں تیزی سے ترقی کرتی فری لانسنگ معیشت بن گیا
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ حالات ٹیکس بیس بڑھانے کے لیے اصلاحات اور ان کے نتیجے میں ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرنے میں کامیاب رہنے والے ممالک کے لیے اصلاحات کے عمل کو جاری رکھنا مشکل بنادیں گے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابھرتی ہوئی معیشتوں کے لیے ریونیو میں کمی بہت اہمیت کی حامل ہوتی ہے کیونکہ ان ممالک کی ٹیکس بیس کم ہوتی ہے اور ان کی حکومتوں کو سماجی فلاح کے منصوبہ جات، ترقیاتی منصوبوں اور قرضوں کی واپسی کے لیے کم آمدن کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔