پشاور: خیبرپختونخوا کابینہ نے صنعتی اور زرعی شعبے کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے سستی بجلی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ سستی بجلی مالاکنڈ تھری، درل کھوار، رانولیہ اور مچھئی پاور سٹیشنز کے ذریعے پیدا کی جا رہی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیرصدارت کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ یہ پاور اسٹیشنز مجموعی طور پر 137 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں جو صوبے میں صنعتی انقلاب لانے کے لیے صنعتی شعبے کو فراہم کی جائے گی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے پہلے سے خصوصی اقتصادی زونز قائم کر رکھے ہیں جو معاشی خوشحالی، غربت کے خاتمہ، روزگار کی فراہمی اور صوبے میں سکِل ڈویلپمنٹ کے فروغ کا باعث بنیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
کابینہ نے گیس، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ملتوی کر دیا
خیبرپختونخوا میں چار خصوصی اقتصادی زونز کی منظوری دے دی گئی
اس دوران وزیراعلیٰ محمود خان نے متعلقہ حکام کو افراطِ زر میں اضافہ کی وجہ بننے والے منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا حکم دیا تاکہ مارکیٹ میں قیمتوں کو کنٹرول میں رکھا جا سکے۔
انہوں نے نوشہرہ اور صوابی میں غیر قانونی طور پر کان کنی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے پر کے پی کے محکمہ کان کنی کی خدمات کو سراہا جبکہ محکمہ جنگلات کو غیر قانونی طور پر لکڑی کاٹنے والوں کے خلاف حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔
مزید برآں صوبائی کابینہ نے صوبے میں اپنی نوعیت کی پہلی ‘کامرس اینڈ ٹریڈ سٹریٹجی 2019-2023ء’ کی منظوری دیدی، یہ منصوبہ وفاقی حکومت کو بھیجا جائے گا، اس حکمتِ عملی کے تحت سرحدی علاقوں پر مارکیٹیں بنائی جائیں گی جبکہ کاروباری برادری کو مراعات دے کر اور مختلف محکموں کو ڈیجیٹل انداز میں منسلک کرکے تجارتی ترقی کی راہ ہموار کی جائے گی۔
علاوہ ازیں کابینہ نے سکول کے بچوں کیلئے بیگ کے وزن سے متعلق ایکٹ بھی منظور کر لیا جس کے مطابق صوبے کے سکولوں میں طلباء کا بیگ اگر ایک خاص وزن سے زائد ہوا تو اس سکول کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔