مالی سال 2021 میں پاکستان کی شرح نمو جنوبی ایشیا میں سب سے کم رہے گی : ورلڈ بنک

بھارت کی  شرح نمو، 5.4 فیصد، مالدیپ کی 9.3 فیصد، سری لنکا کی 3.5 فیصد، افغانستان کی ڈھائی فیصد،  بنگلہ دیش کی  1.6فیصد، بھوٹان کی 0.6 فیصد اور پاکستان کی سب سے کم  0.5 فیصد رہنے کی توقع ہے : عالمی بنک رہورٹ

1054

اسلام آباد : ورلڈ بنک نے مالی سال2021  میں  پاکستان کی جی ڈی پی  گروتھ  پورے خطہ جنوبی ایشیا میں سب سے کم رہنے کی پیشگوئی کردی ۔

بنک کے مطابق مالی سال 2021 میں  پاکستان کی شرح نمو 0.5 فیصد رہے گی اور ملک کے لیے آئندہ دو سال معاشی طور پر انتہائی مشکل ہونگے۔

بنک جنوبی ایشیا کی معاشی صورتحال سے متعلق رپورٹ سال میں دو دفعہ جاری کرتا ہے ۔ حال ہی میں جاری ہونے والی رپورٹ میں عالمی بنک کا کہنا تھا کہ ” مالی  سال 2021 میں پاکستان کی شرح نمو 0.5 فیصد رہے گی جبکہ سال 2019 سے پہلے کے تین سالوں میں ملک اوسطً سالانہ چار فیصد کے حساب سے ترقی کر رہا تھا۔”

جنوبی ایشیا سےمتعلق رپورٹ کے اجرا سے پہلے بنک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا ریجن Hartwig Schafer کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے  جنوبی ایشیائی معیشتوں کو اندازے سے کہیں زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ان ممالک میں سب سے زیادہ متاثر درمیانے درجے کےکاروبار اور غیر رسمی ملازمین ہوئے ہیں جنھیں وبا کے باعث اچانک نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ تکینکی وجوہات کے باعث بنک نے پاکستان کے غربت کے اعداد وشمار جاری نہیں کیے مگر اس میں کوئی شک نہیں کہ خطے کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی غربت کی شرح کافی بلند ہے ۔

یہ بھی پڑھیے :

کورونا وائرس، دنیا بھر میں 6 کروڑ افراد انتہائی غربت میں چلے جائیں گے، ورلڈ بینک کا انتباہ

69 فیصد سالانہ شرح نمو کیساتھ پاکستان دنیا کی آٹھویں تیزی سے ترقی کرتی فری لانسنگ معیشت بن گیا

ورلڈ بنک کی رپورٹ میں کورونا کے اثرات اور اہم شعبہ جات میں اصلاحات نہ ہونے کے باعث پاکستان کے معاشی حالات برے رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بڑی سودی ادائیگیوں، تنخواہوں اور پنشن کے حجم میں اضافےاور  توانائی کے شعبے کے بڑھتے قرضوں کے باعث اخراجات کا حجم بھی بڑا رہے گا۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس معاشی صورتحال کے پیش نظر ملک میں غربت بڑھے گی اور ان حالات کے نشانے پر جو طبقہ موجود ہے وہ خدمات کے شعبے میں نوکریوں سے وابستہ ہے ۔

کمزور شرح نمو کے امکانات کے باعث خدمات کے شعبےکی جانب سے کورونا وبا کی معاشی تباہ کاریوں کو پلٹنے کے امکانات بھی کم ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹڈی دل کے حملے اور طوفانی بارشوں کی وجہ سے زرعی شعبےمیں ہونے والے نقصانات بھی اگلے مالی سال میں ظاہر ہونگے۔

جنوبی ایشیا کی معاشی صورتحال سے متعلق عالمی بنک کی رپورٹ میں مالی سال 2021 میں خطے کی معاشی شرح نمو 4.5 فیصد رہنےکی پیشگوئی کی گئی ہے۔ گزشتہ مالی سال خطے کی معاشی شرح نمو منفی 7.7 فیصد تھی۔

رپور ٹ میں مالی سال 2021 میں بھارت کی  شرح نمو، 5.4 فیصد، مالدیپ کی 9.3 فیصد، سری لنکا کی 3.5 فیصد، افغانستان کی ڈھائی فیصد،  بنگلہ دیش کی  1.6فیصد، بھوٹان کی 0.6 فیصد اور پاکستان کی معاشی شرح نمو  0.5 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here