لاہور : پاکستان کی سیمنٹ انڈسٹری نے مالی سال 2020 میں مجموعی طور پر تیرہ ارب روپے کا نقصان ظاہر کیا ہے۔ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں انڈسٹری کو 4.7 ارب روپے کا نقصان ہوا ۔
تاہم سہ ماہی بنیاد پر مالی سال کی چھوتی سہ ماہی میں انڈسٹری کو بیس فیصد کم نقصان ہوا۔ مال سال 2020 میں انڈسٹری کی خراب کارکردگی کی وجہ retention prices میں کمی اور کورنا کے باعث معاشی سست روی ہے۔
یہ بھی پڑھیے :
مسابقتی کمیشن کی کارروائیاں سرمایہ کاری کیلئے نقصان دہ : سیمنٹ مینوفیکچررز
مالی سال 2019 کی نسبت انڈسٹری کی نیٹ سیلز میں سترہ فیصد کمی ہوئی اور اسکا حجم 242 ارب روپے رہا جبکہ مالی سال 2020 کی چوتھی سہ ماہی کی سیل میں گزشتہ برس کی نسبت تیس فیصد اور پچھلی سہ ماہی کی نسبت اٹھارہ فیصد کمی واقع ہوئی۔
انڈسٹری کی والیومیٹرک سیل گزشتہ سال کی نسبت مالی سال 2020 میں دو فیصد بڑھ کر 47 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی جبکہ مالی سال 2019 کی نسبت برآمدات میں 20 فیصد اضافہ ہوا۔
مقامی سطح پر retention prices میں گزشتہ برس کی نسبت اٹھارہ سے بیس فیصد کمی واقع ہوئی ۔ ایسا انڈسٹری میں مقابلے میں اضافے ، فیڈرل ایسکائز ڈیوٹی میں اضافے، اور ڈیلروں کے مارجن میں اضافے کی وجہ سے ہوا۔