ستمبر میں پاکستان کے تجارتی خسارے میں 19.5 فیصد اضافہ

ستمبر 2019ء میں تجارتی خسارہ دو ارب ڈالر جبکہ رواں برس کے اسی ماہ میں 2 ارب 39 کروڑ دس لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا

602

کراچی :گزشتہ سال کی نسبت رواں برس ماہ ستمبر میں ملکی تجارتی خسارہ 19.49 فیصد بڑھ کر 2 ارب 39 کروڑ دس لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ ۔ سال 2019ء کے اسی ماہ میں پاکستان کا تجارتی خسارہ دو ارب ڈالرریکارڈ کیا گیا تھا۔

مالی سال 2020ء میں مسلسل اور مالی سال 2021ء کے ابتدائی دو ماہ (جولائی اور اگست) میں درآمدات میں کمی کی وجہ سے حکومت برآمدات میں کمی کے باوجود بیرونی اکاؤنٹ کو سنبھالنے میں کامیاب رہی۔

یہ بھی پڑھیے : 69 فیصد سالانہ شرح نمو کیساتھ پاکستان دنیا کی آٹھویں تیزی سے ترقی کرتی فری لانسنگ معیشت بن گیا

تاہم پاکستان ادارہ شماریات کے اعدادو شمار کے مطابق  رواں برس ستمبر میں درآمدات میں دو عددی اضافہ ہوا جس کی وجہ سے جولائی سے ستمبر تک کے عرصے میں تجارتی خسارہ 2.02  فیصد اضافے کے بعد پانچ ارب 68 کروڑ 90 لاکھ  ڈالر سے بڑھ کر  پانچ ارب  80 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔

مالی سال 2020ء میں تجارتی  خسارہ 31 ارب 82 کروڑ ڈالر سے کم ہو کر 23 ارب ڈالر کی سطح پر آ گیا تھا۔

ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ گندم اور چینی کے بحران پر قابو پانے کے لیے ان کی درآمد تجارتی خسارے میں مزید اضافے کا باعث بنے گی۔

یہ بھی پڑھیے: یورپی یونین سے تجارتی معاہدہ میں ناکامی برطانیہ کو کس قدر مہنگی پڑ سکتی ہے؟

رواں برس ماہ ستمبر میں درآمدات کا مجموعی حجم  چار ارب 26 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ سال کے اسی ماہ میں درآمدات کا حجم تین ارب 76 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

مالی سال 2020ء کی پہلی سہ ماہی میں درآمدای بل 11 ارب 26 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا، اس کے برعکس رواں برس سمتبر میں برآمدات میں گزشتہ برس کے اسی ماہ کی نسبت 6.12 فیصد کا اضافہ ہوا۔

رواں برس ستمبرمیں  ایک ارب 87 کروڑ 30 لاکھ ڈالر جبکہ گزشتہ برس  ایک ارب 76 کروڑ  50 لاکھ روپے کی برآمدات ہوئیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here