بے نامی گاڑیوں کے خلاف ایف بی آرکا ایکشن، متعدد ریفرنسز فائل

مہنگی امپورٹڈ گاڑیاں چلانے والے ملکیت سے نفی کا تاثر دینے کے لیے کم آمدنی والے علاقوں میں رہنے لگے، گاڑیوں کی ملکیت بارے تسلی بخش جواب نہ مل پانے پر ایف بی آر کراچی نے انیس ریفرنسز فائل کردیے

645

اسلام آباد : فیڈرل بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کراچی نے بے نامی کاروں کے مالکان کے خلاف انیس ریفرنسز فائل کر دیے۔

پرافٹ اردو کے ذرائع کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف اینٹی بے نامی اینیشی ایٹو زون تھری نے یہ ریفرینس 15 کروڑ روپے کی بے نامی کاریں چلانے والے افراد کے خلاف فائل کیے ہیں۔

 ان کاروں میں مرسڈیز بینز، بی ایم ڈبلیوز، ٹیوٹا پراڈو، سوزوکی مہران، ٹیوٹا کورولا اور سوزوکی کلٹس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

ایف بی آر کی کارروائی، مشکوک دستاویزات پر بی ایم ڈبلیو، مرسیڈیز سمیت 19 گاڑیاں ضبط

حفیظ شیخ کی ایف بی آر کو کارکردگی رپورٹس باقاعدہ جمع کروانے کی ہدایت

ذرائع نے بتایا کہ ان گاڑیوں کو چلانے والے افراد نہ تو ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں اور نہ انہوں نے کبھی انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کیے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تمام افراد دھوکہ دہی کی نیت سے ملک کے کم  یا متوسط آمدنی والے علاقوں میں رہتے ہیں تاکہ یہ تاثر قائم ہو کہ یہ گاڑیاں ان کی نہیں ہیں۔

مزید یہ کہ یہ تمام گاڑیاں امپورٹڈ ہیں اور ایکسائز یا کسٹم کے پاس ان کا کوئی ڈیٹا موجود نہیں۔

ادارے کا کہنا ہے کہ ان گاڑیوں کو چلانے والوں کی جانب سے ان کی ملکیت سے انکار اور ان کے حقیقی مالکان بارے مخصوص معلومات نہ دے پانا اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ گاڑیاں ان ہی کی بے نامی ملکیت ہیں۔

یہاں یہ بات بتانا بہتر ہوگا کہ ایف بی آر ان گاڑیوں سے متعلق اخبار میں اشتہار بھی دے چکا ہے مگر مقررہ وقت میں کسی بھی شخص نے اس حوالے سے ادارے سے رابطہ نہیں کیا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے ایف بی آر شو روم مالکان کی جانب سے مہنگی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے لیے عام لوگوں کے شناختی کارڈ کے استعمال کا سکینڈل بھی بے نقاب کر چکا ہے

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here