ای سی سی کا اجلاس: کسٹم ڈٰیوٹی فری کاروں کی درآمد کیلئے ترمیم کی اجازت

کمپنیر ایکٹ 2017ء کے تحت پاکستان سنگل ونڈو کمپنی اور اسکے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کی بھی منظوری، گندم درآمد کا فیصلہ رواں ہفتے خصوصی اجلاس میں ہو گا

646

اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے معذور افراد کیلئے سکیم کے تحت کسٹم  ڈٰیوٹی فری کاروں کی درآمد میں ترامیم کی اجازت دے دی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔.

اجلاس میں معذور افراد کیلئے سکیم کے تحت کسٹم ڈٰیوٹی فری کاروں کی درآمد میں ترامیم کی اجازت دی گئی۔ نئی ترامیم کے بعد کار درآمد کرنے والے افراد کی ماہانہ آمدنی کی حد (20 ہزار روپے سے ایک لاکھ روپے سے) بڑھا کر ایک لاکھ روپے سے دو لاکھ  روپے ماہانہ کر دی ہے۔

سکیم کے تحت کار درآمد کرنے والے شخص کو صرف اسی صورت میں کار درآمد کرنے کی اجازت ہو گی اگر اس نے گزشتہ 10 برسوں میں کوئی گاڑی درآمد نہ کی ہو یا مقامی طور پر تیار کردہ کار کی خریداری نہ کی ہو۔ اس کے علاوہ مذکورہ شخص کے پاس نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این) کا ہونا ضروری ہے اور یہ بھی ضروری ہے کہ اس نے سالانہ ٹیکس گوشوارے بھی داخل کئے ہوں۔

اجلاس میں میمورنڈم اور آرٹیکل آف ایسوسی ایشن کے اہداف سمیت کمپنیر ایکٹ  2017ء کے سیکشن 42 کے تحت پاکستان سنگل ونڈو کمپنی اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل کی بھی منظوری دے دی گئی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کووڈ۔19 پر قائم قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کے جاری مالی سال کے اخراجات کی ادائیگی کیلئے 219.631 ملین روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ جبکہ وزارت ریلوے کیلئے 6 ارب روپے کے اضافی گرانٹ کی منظوری دی گئی، ریلوے کو یہ فنڈز 50 ملین روپے ماہانہ بنیادوں پر فراہم کئے جائیں گے اور اس سے ضروری و لازمی ذمہ داریوں بشمول تنخواہواں و پنشن کی ادائیگی کی جائے گی۔

اجلاس میں ”سکل فار آل پروگرام“ اور ”دینی تعلیم اور دینی مدارس کو مرکزی دھارے میں لانے سے متعلق امور“ کو آگے بڑھانے کے ضمن میں وزارت وفاقی تعلیم  و پیشہ وارانہ تربیت کیلئے بالترتیب 160 ملین روپے اور 96 ملین روپے کی دو تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔

ای سی سی نے رولنگ سپیکٹرم سٹریٹجی 2020-2030 کی اشاعت کی منظوری بھی دے دی۔ اجلاس میں گندم کی درآمد پر تفصیلی گفتگو ہوئی تاہم وقت کی کمی کے باعث اس حوالہ سے حتمی فیصلہ نہ ہو سکا۔ چئیرمین ای سی سی نے فیصلہ کیا کہ چونکہ یہ ایک اہم ایشو ہے اس لئے اس بارے فیصلہ رواں ہفتے میں ای سی سی کے خصوصی اجلاس میں کیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here