کاروباری افراد پر بنا ثبوت الزامات ، پیمرا کا بول نیوز نیٹ ورک کو جرمانہ

بول نیوز نیٹ ورک نے تین میٖڈیا ایجنسیوں کی جانب سے بزنس کے حصول میں ناکامی پر انکے خلاف جھوٹے الزامات پر مبنی مواد چلادیا جس پر متعلقہ کمپنیوں کے افسران نے عدالت میں مقدمات دائر کرنے کے ساتھ پیمرا کا دروازہ کھٹکٹھایا تھا

457

اسلام آباد: پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا)  کی کونسل آف کمپلینٹس نے لیبیک پرائیویٹ لمیٹڈ کو تین لاکھ روپے کا جرمانہ کردیا۔

بول نیوز نیٹ ورک کی پیرنٹ کمپنی کو یہ جرمانہ  پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 20 کی خلاف ورزی کا مرتکب ثابت ہونے پر کیا گیا۔

پراٖفٹ اردو کو حاصل ہونےوالی پیمرا کی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ ” معاملے پر دو مرتبہ سماعت ہوئی لیکن لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ نےاس کو سنجیدہ نہیں لیا مگر کونسل آف کمپلینٹس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ بول نیوز نیٹ ورک نے اپنے پروگرام ‘ اب پتا چلا ‘ میں ریحان علی مرچنٹ ، احسن ادریس اور انکی کمپنیوں کے خلاف غیر منصفانہ اور بدنامی کا باعث بننے والا مواد چلایا۔

پیمرا دستاویز میں مزید کہا گیا ہےکہ بول ٹی وی کے پروگرام میں مذکورہ افراد کے خلاف بنا کسی ثبوت کے الزام لگائے گئے۔

 مزید برآں معاملے کی سماعت کے موقع پر بول نیوز نیٹ ورک کے نمائندے اظہر شمیم  لگائے گئے الزامات کا دفاع اور پیمرا کے سوالات کے مطمئن کرنے والے جوابات نہیں دے سکے۔

لہذا پیمرا کونسل آف کمپلینٹس  اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ بول نیوز نیٹ ورک نے صحافت کے اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے”۔

پس منظر

پرافٹ اردو نے خبر دی تھی کہ بول نیوز نیٹ ورک نے 3 فروری،  5 مارچ  اور 20 مئی کو ایسا مواد نشر کیا تھا جس کا نشانہ مختلف میڈٖیا ایجنسیاں اور انکے افسران تھے۔

ان افسران میں گروپ ایم کے سابقہ سی ای او فواد حسین، Z2C کے چئیرمین ریحان علی مرچنٹ اور بلٹز ایڈورٹائزنگ کے احسن ادریس شامل ہیں۔

بول ٹی وی کی جانب سے اپنے خلاف مواد نشر کیے جانے پر ان تمام افراد نے لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف الیکٹرانک میڈیا ضابطہ اخلاق 2015  کے سیکشن 22 (۱) کے تحت سندھ ہائی کورٹ میں ایک کروڑ ساٹھ لاکھ ڈالر ہرجانے کے مقدمات دائر کیے تھے۔

ذرائع کا پرافٹ اردو کو بتانا تھا کہ بول ٹی وی نے مذکورہ افراد اور ان کی کمپنیوں کے خلاف الزامات پر مبنی مواد کئی سالوں سے ان کمپنیوں سے بزنس کے حصول میں ناکامی پر چلایا۔

اس پر ریحان علی مرچنٹ اور احسن ادریس نے سندھ ہائی کورٹ میں مقدمات دائر کرنے کے علاوہ  بول نیوز نیٹ ورک کے خلاف پیمرا کا دروازہ بھی کھٹکٹایا اور مؤقف اختیار کیا کہ ان کی کمپنیوں کی جانب سے بزنس نہ ملنے پر بول ٹی وی نے انکے خلاف من گھڑت مواد آن ائیر کیا۔

جس پر پیمرا کے جنرل مینیجر نے انکوائری کے بعد 11 اگست 2020  کو لبیک پرائیویٹ لمیٹڈ کے سی ای او کو لیٹر جاری کرکے مذکورہ میڈیا ایجنسیوں کے خلاف کوئی بھی افسانوی ، جھوٹ پر مبنی اور من گھڑت مواد نئے سرے سے یا دوبارہ نشر کرنے سے باز رہنے کی ہدایت کی تھی ۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here