’جی 20 ممالک معاشی بحران  کا شکار، چین کے جی ڈی پی میں 12.3 اضافہ‘

امریکی جی ڈی پی میں منفی 9.1، روس منفی 8.9، جاپان منفی 7.8، جنوبی کوریا منفی 3.2، بھارت منفی 6.9، فرانس منفی 13.8، کینیڈا منفی 11.5، اٹلی منفی 12.8، سپین منفی 18.5، برازیل منفی 9.7، برطانیہ منفی 20.5، آسٹریلیا منفی 7 فیصد کمی ریکارڈ

510

اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ لاک ڈاﺅن کی وجہ سے رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں گروپ 20 کے رکن ممالک میں مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں تاریخی کمی دیکھنے میں آئی ہے تاہم چین کی مجموعی قومی پیداوار میں دوسری سہ ماہی کے دوران 12.3 فیصد کا نمایاں اضافہ ہواہے۔

یہ بات بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی چیف اکانومسٹ گیتا گوپی ناتھ نے دوسری سہ ماہی میں گروپ 20 ممالک کے مالیاتی اعدادوشمارجاری کرتے ہوئے کہی ہے۔

گیتا گوپی ناتھ نے بتایا کہ پہلی سہ ماہی کی طرح 2020 کی دوسری سہ ماہی میں بھی گروپ 20 کے رکن ممالک کی جی ڈی پی میں کمی کا سلسلہ جاری رہا۔ دوسری سہ ماہی میں امریکا کی جی ڈی پی میں منفی 9.1 فیصد، روس منفی 8.9، جاپان منفی 7.8، جنوبی کوریا منفی 3.2، بھارت منفی 6.9، فرانس منفی 13.8، کینیڈا منفی 11.5، اٹلی منفی 12.8، سپین منفی 18.5، برازیل منفی 9.7، برطانیہ منفی 20.5 اور آسٹریلیا کی مجموعی قومی پیداوار میں منفی 7 فیصد کی کمی ریکارڈکی گئی۔

آئی ایم ایف کی چیف اکانومسٹ نے کہا کہ دوسری سہ ماہی میں چین کی معیشت نے شاندار بحالی کا مظاہرہ کیا اور وہاں مجموعی قومی پیداوار میں 12 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال کے دوران گروپ 20 سمیت دنیا کے بیشتر ممالک کی مجموعی قومی پیداوار میں کمی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here