لاہور: غیرملکی زرِمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانے کے لیے حکومتِ پاکستان نے اوورسیز پاکستانیوں کو بانڈز یا ڈیپازٹ فنڈز میں سرمایہ کاری کی دعوت دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق نان ریزیڈنٹس پاکستانی آئندہ ہفتے سے ڈیجیٹل اکاؤنٹ کھول سکیں گے جس سے وہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کرنے کے قابل ہوں گے۔
بلوم برگ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق آٹھ مقامی بینکوں کی جانب سے ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھولنے کی سہولیات دی جائیں گی، اوورسیز پاکستانی ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں پاکستانی روپے یا امریکی ڈالر ڈیپازٹ کروا سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیے:
سی ڈی سی، سٹیٹ بینک اوورسیز پاکستانیوں کو سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری کی سہولیات فراہم کریں گے
ایک ہفتے میں سٹیٹ بنک کے زرمبادلہ کے ذخائر 13 کروڑ نوے لاکھ ڈالربڑھ گئے
زرِمبادلہ میں اضافے کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلاتِ زر ایک اہم ذریعہ ہیں، مالی سال 2020ء کے دوران ترسیلات زر کا حجم 23 ارب ڈالر رہا۔
اس سے قبل، 2013ء میں بھارت نے ملک میں پیسہ لانے کے لیے یہی ترکیب اپنائی تھی، بھارتی اوورسیز کی جانب سے بھارتی حکومت کو 34 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری آئی تھی، بھارت نے 1998ء میں ملک میں اپنے شہریوں کو غیرملکی زرمبادلہ لانے کے لیے استعمال کیا تھا اور 2000ء میں اپنی مقامی کرنسی پر سے دباؤ کم کیا تھا۔