ایف بی آر نے آڈٹ پالیسی 2019ء کی منظوری دے دی، کس کس کا آڈٹ ہو گا؟

قانون کے مطابق آڈٹ کے لئے متعین پیرامیٹرز خفیہ رکھے جایئں گے، ایمنیسٹی سکیموں میں اثاثے ظاہر کرنے والوں کو استثنیٰ  ہو گا

571

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس سال 2018ء  کے لئے آڈٹ پالیسی 2019ء کی منظوری دے دی۔

آڈٹ پالیسی 2019ء کا اطلاق انکم ٹیکس آرڈی نینس 2001، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء اور فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005ء کے تحت رجسٹرڈ افراد پر ہو گا۔

ترجمان ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس سال 2018ء کے تمام ٹیکسز کے لئے کیسز کے انتخاب کا معیار پیرامیٹرک طریقہ کار پر مبنی ہے۔

سائنسی بنیادوں پر کیسز کے انتخاب کے لئے رسک پر مبنی ’آڈٹ مینجمنٹ نظام‘ نامی سافٹ ویئر ڈیزائن کیا گیا ہے، اس سافٹ ویئر کی بدولت ایف بی آر کے لئے ممکن ہو گا کہ وہ زیادہ سے زیادہ عدم تعمیل کرنے والے ٹیکس گزاروں کے کیسز پر توجہ دے سکے اور تعمیل کرنے والے ٹیکس گزاروں کو سہولت دے تاکہ ان کا آڈٹ نظام پر اعتماد کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

ترجمان نے کہا کہ جلد ہی رسک پر مبنی پیرامیٹرز کے تحت کمپیوٹر قرعہ اندازی کے ذریعے سال 2018ء کے انکم ٹیکس کے لئے تمام فائلرز ماسوائے وہ جن کو خارج کیا گیا ہے، کے 0.76 فیصد کیسز کا آڈٹ کے لئے انتخاب کیا جائے گا۔

اسی طرح ایف بی آر تمام فائلرز میں سے سوائے وہ جن کو خارج کیا گیا ہے، سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے لئے بالترتیب 1.67 فیصد اور 5.65 فیصد کیسز کا آڈٹ کے لئے کمپیوٹر قرعہ اندازی کے ذریعے انتخاب کرے گا۔

ترجمان نے کہا کہ ٹیکس گزاروں کی سہولت کے لئے ایف بی آر نے انتخاب سے خارج ہونے کی مختلف کیٹیگریز بنائی ہیں، ان کیٹیگریز میں ایسے تمام کیسز شامل ہیں جن پر ایف بی آر کا انٹیلی جنس اور انویسٹی گیشن وِنگ تحقیقات کر رہا ہے۔

ایسے تمام کیسز بھی خارج کر دیئے جائیں گے جن میں تنخواہ اور پنشن پر ٹیکس لاگو آمدنی ٹیکس عائد آمدنی کے 50 فیصد سے تجاوز کر جائے سوائے ان کیسز پر جہاں آمدنی کاروبار کے ذریعے آئے۔

کمپنیوں کے ڈائریکٹرز اس اخراج کے لئے کوالیفائی نہیں کرتے۔ وہ تمام کیسز جن میں تمام آمدنی حتمی ٹیکس رجیم کے دائرہ کار میں آئے اور وہ تمام کیسز جنہوں نے 2018 اور 2019 ایمنسٹی سکیم کے تحت اثاثے ظاہر کر دیئے ہیں وہ بھی آڈٹ کے انتخاب سے خارج کر دیئے ہیں۔ وفاقی ، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے ادارے بھی آڈٹ کے لئے خارج کر دیئے گئے ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ قانون کے مطابق آڈٹ کے لئے متعین پیرامیٹرز خفیہ رکھے جایئں گے۔ آڈٹ پالیسی 2019 کو ایف بی آر کی ویب سائٹ www.fbr.gov.pk پر اپلوڈ کر دیا گیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here