اوگرا کا یو ایف جی آڈٹ کے ذریعے گیس کے شعبے کے نقصانات کی تصدیق کا عندیہ

آئل اینڈ گیس اتھارٹی کے ممبر گیس نے سوئی ناردرن اور سوئی سدرن کی جانب سے نقصانات کے تخمینے پر تحفظات کا اظہار کردیا

684

اسلام آباد : آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا ) کا کہنا ہے کہ وہ ان اکاؤنٹڈ فار گیس ( یو ایف جی ) آڈٹ کے ذریعے گیس کے شعبے کے نقصانات کی تصدیق کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اس حوالے سے اوگرا کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آر ایل این جی ایک آپشنل فیول ہے جس کی قیمت اوگرا وفاقی حکومت کی ہدایت کے مطابق ایسی طے کرتی ہے کہ جس کے ذریعے سے اس کی پیداواری لاگت وصول کی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ آر ایل این جی کی قیمت میں یو ایف جی کو شامل کیا جاتا ہے تاہم اس وقت آر ایل این جی کے نرخوں کا معاملہ عدالت میں ہے اور ان کا تعین پروونشنل بنیادوں پر کیا جا رہا ہے۔

ذرائع نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ آر ایل این جی  کی قیمت میں یو ایف جی کے تعین کے لیے تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے :

سپریم کورٹ، گیس سیس کیس کا فیصلہ سنا دیا ، کمپنیوں کو417 ارب روپے ادائیگی کا حکم

گیس کے نو دریافت ذخیرے کا تخمینہ 65 ارب ڈالر ہے، ترک وزیر توانائی

اُدھر اوگرا کے ممبر گیس محمد عارف نے سوئی سدرن اور سوئی ناردرن گیس کمپنیوں کی جانب سے جولائی کے مہینے کے لیے مقرر کی گئی  قیمتوں  کے نتیجے میں نقصان کی شرح پر تحفظات کا اظہار کردیا ہے۔

سوئی سدرن کا کہنا ہے کہ جولائی کے مہینے کے لیے مقرر کردہ نرخ کی وجہ سے اسے 17.83  فیصد جبکہ سوئی ناردرن کا کہنا ہے کہ اسے 11.45   فیصد نقصان کا سامنا ہوگا۔

پرافٹ اردو کو حاصل ہونے والی دستاویزات کے مطابق اوگرا نے دونوں کمپنیوں کو آرایل این جی صارفین کو پانچ سال کے لیے سسٹم لاسز کی مد میں چھ سے سات گنا زائد چارج کرنے کی اجازت  رکھی ہے ۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here