خیبرپختونخوا کے 9 محکموں کو سالانہ ترقیاتی فنڈز کے اجراء کا انتظار، لاگت بڑھنے لگی

609

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے مالی سال 2020-21ء کے لیے سالانہ ترقیاتی پروگرام (اے ڈی پی) کی مد میں 317 ارب روپے رکھے ہیں، اسے ایشیائی ترقیاتی بینک سمیت دیگر مالیاتی اداروں سے بھی فنڈز ملے ہیں تاہم اس کے باوجود 9 صوبائی محکمے اپنے ترقیاتی منصوبوں کے لیے تاحال فنڈز کے منتظر ہیں۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا کے محکمہ خزانہ کی جانب سے فنڈز جاری کرنے میں تاخیر سے صوبے کے کئی محکموں کو دباؤ کا سامنا ہے۔

وہ محکمے جن کے فنڈز تاخیر کا شکار ہیں ان میں محکمہ اوقاف، حج، مذہبی اور اقلیتی امور شامل ہیں، جس کے لیے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے 372 ملین روپے مختص کیے تھے۔

اسی طرح محکمہ زراعت، فشریز، لائیو سٹاک کے لیے 10.12 ارب روپے، محکمہ سکینڈری ایجوکیشن کے 11.68 ارب روپے، محکمہ توانائی اور پاور کے 8.7 ارب روپے، محکمہ ماحولیات کے 30 ملین روپے جاری ہونا تھے۔

یہ بھی پڑھیے:

خیبرپختونخوا حکومت کا مزید 27 ریسٹ ہاؤسز سیاحوں کے لیے کھولنے کا فیصلہ

کے پی محکمہ سماجی بہبود کی جانب سے غیرقانونی طور پر مختلف بینک اکائونٹس میں 105.6 ملین منتقل کیے جانے کا انکشاف

صوبائی محکمہ خزانہ کی جانب سے محکمہ ہائیرایجوکیشن کو 449 ملین روپے، محکمہ ہاؤسنگ کو6.5 ارب روپے اور محکمہ سپیشل انیشی ایٹوز کو 4.5 ارب روپے کے فنڈز جاری ہونے کا انتظار ہے۔

ذرائع کے مطابق کے پی حکومت کو محکمہ خزانہ میں مالی مشکلات کا سامنا ہے جس سے صوبائی محکموں کو فنڈز جاری کرنے میں تاخیر ہو رہی ہے جس کا اثر ترقیاتی منصوبوں پر پڑ رہا ہے اور ان کی لاگت میں اضافے کی توقع ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈز کی عدم فراہمی کی صورت میں کے پی حکومت کی اپنے بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لیے بینکوں سے قرض لینے کی توقع ہے جس سے صوبائی حکومت کے مالی بوجھ میں مزید اضافہ ہوگا۔

کے پی حکومت نے اس سے پہلے مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے بینکوں سے 300 ارب روپے قرض حاصل کر رکھا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here