کابینہ کمیٹی کا سی پیک منصوبوں پر پیشرفت پر اظہار اطمینان

توانائی اور انفراسٹرکچر کے کئی منصوبے مکمل اور متعدد پر کام جاری، گوادر شہر میں پانی کی فراہمی، صحت اور فنی تعلیم کے منصوبے تکمیل کی جانب سے گامزن، سی پیک کے اگلے مرحلے میں زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی پر توجہ دی جائے گی : وزیر منصوبہ بندی

466

اسلام آباد : سی پیک سے متعلق وفاقی کابینہ کی کمیٹی نے چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے حوالے سے پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت ہوا اور اس میں دس وزارتوں کے سیکرٹریوں اور وزرا نے شرکت کی۔

اس موقع پر سی پیک اتھارٹی کے سربراہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات عاصم سلیم باجوہ بھی موجود تھے جنھوں نے اجلاس کے شرکا کو پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے متعلق بریفنگ دی۔

یہ بھی پڑھیے:

فواد چوہدری سیالکوٹ کو گوادر جیسا درجہ دینے کا مطالبہ کیوں کر رہے ہیں؟

اجلاس کے بعد وزیرمنصوبہ بندی اسد عمر کا ٹوئٹر پر کہنا تھا کہ کابینہ کی کمیٹی نے مالی سال 2019-20  میں سی پیک منصوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ توانائی کے شعبے میں دو منصوبوں جن کی صلاحیت 1 ہزار 980 میگاواٹ  ہوگی لگائے گئے ہیں۔ اسی طرح اٹھارہ سو میگاواٹ کے دو ہائیڈل پاور پراجیکٹس کے حوالے سے بھی معاہدے طے پا گئے ہیں۔

مزید برآں انفراسٹرکچر کے دو منصوبے مکمل اور ایک کا سنگ بنیاد رکھا جاچکا ہے جبکہ تین کی منظوری دی جاچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

حکومت کی سی پیک کے لیے آٹھ نئے ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر منصوبوں کی پیشکش

انکا مزید کہنا تھا کہ سی پیک کا سب سے بڑا منصوبہ جس کا تعلق ریلوے سے ہے یعنی ایم ایل ون پراجیکٹ کو بھی ایکنک کی جانب سے منظوری مل گئی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گوادر بندرگاہ کے انفراسٹرکچر کو بھی کافی حد تک مکمل کرلیا گیا ہے۔ مزید برآں پاک چائنہ ہاسپٹل اور ایک ٹیکنیکل اور ووکیشنل سنٹر کا سنگ بنیاد بھی رکھا جاچکا ہے۔

اس کے علاوہ گوادر شہر کو سور ڈیم سے پانی کی فراہمی کے منصوبے کا پہلا مرحلہ بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔

انکا مزید بتانا تھا کہ سی ہیک کے تحت پہلے معاشی زون کے قیام کے لیے رواں برس جنوری میں فیصل آباد میں سنگ بنیاد رکھا جاچکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے میں زراعت اور سائنس و ٹیکنالوجی پر توجہ دی جائے گی اور اس مقصد کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپس کا قیام عمل میں لایا جاچکا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here