تنخواہ زیادہ، کام کم، پی آئی اے پائلٹس کے بارے میں رپورٹ میں مزید کیا ہے؟

687

لاہور: پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی انٹرنل آڈٹ رپورٹ میں ادارے کی آمدن کم ہونے کے باوجود پائلٹوں کے آرام دہ ہوٹلز پر اخراجات اورتنخواہیں زیادہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

ایک مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق قومی ائیرلائن اور حکومت کو پائلٹوں کے آرام دہ ہوٹلز کے اخراجات اور تنخواہیں زیادہ ہونے کی وجہ سے اربوں روپے نقصان کا باعث بن رہا ہے۔

پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی انٹرنل آڈٹ رپورٹ پی آئی اے کے پائلٹوں میں پیداواری فقدان کی نشاندہی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ائیرلائن کے پائلٹوں کو زیادہ تنخواہیں دینے کے باوجود 49 سے 81 فیصد پائلٹس اپنے پروازوں کے گھنٹے مکمل نہیں رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے:

پی آئی اے کا کراچی سے سکردو کی براہِ راست پروازیں چلانے کا اعلان

یورپین ائیر سیفٹی ایجنسی کی جانب سے پی آئی اے پر پابندی برقرار

انٹرنل آڈٹ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اندرون اور بیرونِ ملک دوران سفر ائیرلائنز کے پائلٹوں اور کریو ارکان کی جانب سے ہوٹلز پر زیادہ اخراجات کیے جارہے ہیں۔

ایک کیس کے مطابق کراچی میں پی آئی اے کے پاس 300 کمروں کا ہوٹل ہونے کے باوجود پائلٹس اور کریو ارکان کا شہر میں فائیو سٹار ہوٹل بُک کرتے پائے گئے ہیں۔

مزید برآں، پاکستان سے باہر سفر کے دوران پی آئی اے کے کریو کا ہوٹلز میں اپنے قیام کے دوران بجٹ سے زیادہ اخراجات کا بھی انکشاف ہوا تھا۔

رپورٹ میں مزید بتایا کہ اگر پائلٹس اور کریو ارکان پاکستان سے باہر سفر کے دوران بجٹ کے مطابق ہوٹلز یا رہائش کی سہولتوں کو استعمال کرنے کا انتخاب کرتے تو اخراجات میں زیادہ بچت کی جاسکتی تھی۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان سے باہر مہنگے ہوٹلوں میں قیام سے قومی ائیرلائن کو 408 ملین روپے سے زائد کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here