اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ مین لائن ون (ایم ایل- وَن) منصوبے کے لیے 90 فیصد ٹیکنیکل سٹاف ملک بھر سے بھرتی کیا جائے گا، منصوبے سے ڈیڑھ لاکھ شہریوں کو روزگار فراہم کیا جا سکے گا۔
ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون موجودہ حکومت کا ایک بڑا منصوبہ ہے جس کی تکمیل ان کی زندگی کا مقصد ہے، اس وقت لاہور سے کراچی کے ٹریک کے درمیان ایک ہزار کراسنگ پوائنٹس ہیں لیکن ایم ایل وَن منصوبہ سگنل سسٹم پر مبنی ہے جو آٹومیٹڈ ہونے کے ساتھ سفری اوقات کو کم کرے گا، ریلوے ٹرینوں کی سپیڈ کو 80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی بجائے 180 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھا دیا جائے گا۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ رواں سال ایم ایل وَن اور نالہ لئی پر کام کا آغاز کیا جائے گا، حکومت چینی کمپنی کو ٹینڈر دے گی جو مزید مقامی کمپنیوں سے معاہدے کر سکتی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ایم ایل وَن منصوبہ کراچی سے شروع ہو کر پشاور تک جائے گا، یہ ناصرف ملک سے بے روزگاری ختم کرے گا بلکہ معیشت کو مستحکم کرنے میں بھی مدد دے گا۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کی ایگزیکٹو کمیٹی نے موجودہ ایم ایل ون منصوبے کی 1780 کلومیٹر اپ گریڈیشن کی منظوری دی تھی، منصوبے کی تکمیل کے بعد ٹرینیں اپ گریڈ کیے جانے والے ٹریک پر 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلائی جا سکیں گی۔