نیویارک: مائیکروسافٹ کمپنی کے بانی کھرب پتی امریکی شخصیت بل گیٹس نے پیش گوئی کی ہے کہ “ہمیں ایک ماحولیاتی بحران کا سامنا کرنا ہو گا جس کے اثرات کورونا وائرس سے زیادہ برے ہوں گے”۔
اس سے قبل امریکا میں متعدی امراض کی روک تھام کے ادارے کے سربراہ انتھونی وائوچے نے خبردار کیا تھا کہ لامحالہ آئندہ دنوں میں وبائیں اور بیماریاں سامنے آئیں گی۔
انگریزی اخبار “پولیٹیکو” کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کورونا وائرس کے علاوہ دیگر آنے والے وائرسز اور وبائوں کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
بل گیٹس نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ “(کورونا کی) وباء جتنی بھی دہشت ناک ہو، ماحولیات کی تبدیلی اس سے زیادہ بری ہو سکتی ہے”۔
بل گیٹس نے پیشگوئی کی کہ دنیا کو آئندہ دہائیوں کے دوران ماحولیات کی تبدیلی کے حوالے سے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہو گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ کورونا وائرس کے سبب اموات کا تناسب ہر ایک لاکھ کی آبادی میں 14 افراد کی وفات تک پہنچ گیا، جب کہ آئندہ 40 برسوں میں زمین پر درجہ حرارت بڑھنے کے سبب اموات کا تناسب سنہ 2100ء سے قبل پانچ گنا بڑھ جائے گا۔ اس لیے ضروری ہے کہ ماحولیات کی تبدیلی کا مقابلہ کیا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس سلسلے میں گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کی ضرورت ہے جو عالمی درجہ حرارت میں اضافے کا بڑا سبب ہیں۔ اس کے علاوہ اخراج کی سطح کو کنٹرول کرنے کے لیے سائنسی ایجادات کا استعمال کیا جائے۔
مائیکروسافٹ کے بانی کے مطابق ماحولیاتی تبدیلی کی روک تھام کے اقدامات ترقی پذیر ممالک میں بھی کیے جانے چاہئیں۔ انسانیت کی پاس زیادہ وقت نہیں ہے اور اس حوالے سے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔