اسلام آباد: وزارت خزانہ نے جاری مالی سال 2021-22ء میں ترقیاتی فنڈز کے اجراء کے حوالے سے نیا طریقہ کار جاری کر دیا۔
نئے وضع کردہ طریقہ کار کے تحت پہلی سہ ماہی میں کسی منصوبہ کیلئے کل مالیت کا 20 فیصد، دوسری اور تیسری سہ ماہیوں کیلئے بالترتیب 30، 30 فیصد جبکہ چوتھی سہ ماہی میں 20 فیصد ترقیاتی فنڈز جاری کئے جائیں گے۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق مالی سال 2021-22ء کے دوران وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات تمام ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز جاری کرنے کی مجاز ہو گی اور اس حوالے سے پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ 2019ء کے باب 3 میں درج قواعدوضوابط کی پاسداری کو یقینی بنائے گی۔
یہ بھی پڑھیے:
پنجاب حکومت نے زراعت کے ترقیاتی بجٹ میں 306 فیصد اضافہ کر دیا
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جنوبی پنجاب کیلئے 189 ارب روپے کے ترقیاتی فنڈز مختص
وزارت منصوبہ بندی سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے تحت مختلف منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجراء کیلئے قومی اسمبلی سے منظور کردہ تخصیص کے مطابق شعبہ جاتی، منصوبہ جاتی اور ڈویژن کی سطح پر طریقہ کار وضع کرے گی۔
مندرجہ بالا امور میں کسی قسم کی رعایت کا جائزہ وزارت خزانہ کا بجٹ وِنگ کیس ٹو کیس کی بنیاد لے گا تاہم اس کے لئے سیکرٹری خزانہ کی پیشگی اجازت درکار ہو گی۔
اعلامیہ کے مطابق تمام ادائیگیاں اکائونٹنٹ جنرل آف پاکستان، اس کے ذیلی دفاتر یا وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ آسان اسائنمنٹ اکائونٹ پروسیجر کے قبل از آڈٹ نظام کے تحت ہوں گی۔ سیکرٹری خزانہ کی پیشگی منظوری کے علاوہ سٹیٹ بینک کے ذریعہ کوئی بھی براہ راست ادائیگی نہیں ہو گی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ 2019ء کے تحت قومی اسمبلی سے منظوری کے بغیر کوئی بھی اتھارٹی فیڈرل کنسالیڈیٹڈ فنڈ سے اخراجات کی مجاز نہیں ہو گی۔
وزارت خزانہ کا بجٹ وِنگ ضمنی گرانٹس کے حوالہ سے ہدایات جاری کرنے کا مجاز ہو گا اور بجٹ ونگ ہی ترقیاتی و ذیلی امور سے متعلق فنڈز کے اجراء کے تمام امور کی نگرانی کرے گا۔