کورونا بے قابو، بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی، سینما، مزارات فی الفور بند کرنے کی تجویز

تعلیمی اداروں میں وبا کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی و صوبائی وزرائے تعلیم 16 نومبر کو فیصلہ کریں گے، سرما کی تعطیلات جلدی کرنے کی تجویز

637

اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس کی دوسری لہر کے دوران بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر بڑے عوامی اجتماعات پر پابندی لگانے، زیادہ پرخطرعلاقوں میں پابندیاں بڑھانے اور سینما، تھیٹرز اور مزارات کو فی الفور بند کرنے کی تجویز پیش کر دی۔

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ، ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کے اجلاس میں تعلیم کے شعبے میں کورونا کیسز کا جائزہ لیا گیا، اجلاس کو بتایا گیا کہ این سی او سی نے اپنے حتمی فیصلے کے لئے قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی) کو 12 اکتوبر اور 3 نومبر کو بڑے عوامی اجتماعات اور بیرونی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے تجاویز پیش کی تھیں تاہم تمام سٹیک ہولڈرز کی جانب سے فیصلے پر اتفاق رائے ہونا باقی ہے اس کے باوجود بیماری میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ تعلیمی اداروں میں کورونا کیسز کا تناسب بڑھ رہا ہے، اس صورتحال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے، یہ فیصلہ کیا گیا کہ 16 نومبر کو وفاقی وزیر تعلیم این سی او سی میں صوبائی وزرائے تعلیم کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس منعقد کریں گے جس میں ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں وباء کے پھیلائو کے رجحان کا جائزہ لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: 

کورونا، معاشی بدحالی نے بھارت کی ٗسلیکون ویلیٗ کو ویران کر دیا

انسانیت کیلئے بڑا دن، کورونا کیخلاف 90 فیصد تک تحفظ فراہم کرنے والی ویکسین تیار

وزرائے تعلیم کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے اور نفاذ کے لئے سفارشات صوبوں کے ساتھ شیئر کی جائیں گی، این سی او سی نے تعلیمی سال کے اہداف کو پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لئے اور وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر تجویز پیش کی کہ موسم سرما کی تعطیلات کا اعلان جلد کیا جائے تا کہ وبا کے پھیلاؤ کو کم کیا جا سکے اور طلباء کی صحت اور حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ این سی او سی نے شادی کی تقریبات کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رہنما اصول شیئر کر دیے ہیں جس کے تحت 20 نومبر سے صرف آئوٹ ڈور شادیوں کے اجتماعات کی اجازت ہو گی جس میں صرف 500 افراد کی شرکت کر سکیں گے۔

اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ زیادہ خطرے والے شعبوں بالخصوص بڑے عوامی اجتماعات پر اور وائرس کے زیادہ سے زیادہ پھیلائو والے شہروں میں مزید پابندیاں بڑھائی جائیں گی۔

این سی او سی نے مساجد میں اب تک ایس او پیز پر عملدرآمد کو سراہا جس پر پچھلے کئی ماہ سے بھرپور عملدرآمد کروایا جا رہا تھا تاہم فورم نے اس بات کی نشاندہی کہ گزشتہ کچھ دنوں سے حفاظتی تدابیر میں کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔

این سی او سی نے تمام سٹیک ہولڈرز سے اپیل کی کہ وہ ایس او پیز پر عملدرآمد زیادہ موثر اور بہتر بنائیں تاکہ وائرس کی ممکنہ دوسری لہر سے بچا جا سکے۔

این سی او سی کے اجلاس میں تجویز کردہ اقدامات کے مطابق 500 سے زائد افراد کے عوامی اجتماع پر مکمل پابندی ہو گی، جن میں سیاسی، ثقافتی، مذہبی انٹرٹینمنٹ اور سول سوسائٹی کی تقریبات شامل ہیں۔

ریستورانوں میں باہر بیٹھ کر کھانا کھانے کی اجازت ہو گی اور اس کے ساتھ ٹیک اوے کی سہولت شام 10 بجے تک جاری رکھنے کی اجازت ہو گی۔

سینما، تھیٹرز اور مزارات کو فی الفور بند کر دیا جائے جبکہ مارکیٹس اور کاروباری مراکز کو جلدی بند کرنے اور مخصوص دنوں میں بند کرنے کی سفارش بھی پیش کی گئی۔ مذکورہ سفارشات کی حتمی منظوری قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں دی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here