اسلام آباد : پاکستان ادارہ برائے شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق قیمتوں کے حساس اعشاریے کے مطابق ملک میں مہنگائی میں 1.24 فیصد اضافہ ہو گیا ہے۔
قیمتوں کے حساس اعشاریے کی یہ ریڈنگ ملک میں اشیائے خور ونوش کے نرخوں میں اضافے کے باعث سامنے آئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق 8 اکتوبر کو مہنگائی کے ہفتہ وار جائزے میں یہ بات سامنے آئی کہ ماہانہ 17 ہزار 732 روپے کمانے والے افراد کے لیے قیمتوں کے حساس اعشیاریے میں 1.56 فیصد، جبکہ نسبتا ً زیادہ یعنی 44 ہزار 175 روپے آمدن والے افراد کے لیے 1.08 فیصد اضافہ ہوا۔
ادارہ برائے شماریات قیمتوں کے حساس اعشاریے کا تعین ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں میں 51 اشیاء کے نرخوں کی بنیاد پر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
ہائےرے مہنگائی، خیبرپختونخوا کی عوام کی دہائی ،حکومت بےبس
سعودی عرب، ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں اضافے کے بعد مہنگائی 6.1 فیصد بڑھ گئی
ادارے کے مہنگائی کے حالیہ ہفتہ وار جائزے میں ٹماٹر کی قیمت میں 16.39 فیصد، پیاز کی قیمت میں 12.78 فیصد، انڈوں کی قیمت میں 10.78 فیصد، چکن کی قیمت میں 5.34 فیصد، آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 2.78 فیصد، آلو کی قیمت میں 2.64 فیصد، دال مونگ کی قیمت میں 1.21 فیصد اور چینی کی قیمت میں 1.03 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
تاہم کیلوں کی قیمت میں 2.17 فیصد، دال ماش کی قیمت میں 0.19 فیصد، اور گڑ کی قیمت میں 0.04 فیصد کمی ہوئی ۔ علاوہ ازیں نان فوڈ آئٹمز کی قیمتوں میں ہفتہ وار جائزے میں کوئی تبدیلی دیکھنے میں نہیں آئی۔
یہاں یہ بات بتانا بہتر ہوگا کہ ماہ ستمبر میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے کے باعث کنثیومر پرائس انڈکس 9.04 فیصد کی سطح پر ریکارڈ کیا گیا ۔
عارف حبیب لمیٹڈ کا اپنے تجزیے میں ستمبر میں کھانے پینے کی اشیا کی قیمت میں اضافے کو عارضی قراردیتے ہوئے کہنا تھا کہ مون سون کے بعد سپلائی بہتر ہونے کے نتیجے میں خوراک کے شعبے میں مہنگائی میں کمی آجائے گی۔