ریاض: سعودی عرب میں جولائی 2020ء میں افراط زر کی شرح میں گذشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 6.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سعودی عرب کے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق افراطِ زر کی شرح ویلیو ایڈڈ ٹیکس میں تین گنا اضافے کی وجہ سے بڑھی ہے۔ جولائی میں افراط زر کی شرح 0.5 فیصد تھی۔
اس میں جنوری کے بعد یہ سب سے کم ترین سالانہ اضافہ تھا تاہم یکم جولائی کے بعد سعودی عرب نے ویلیوایڈڈ کو پانچ فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کردیا ہے۔
سعودی عرب کے ادارہ شماریات کے مطابق بیشتر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور اس سے افراطِ زر کی سالانہ شرح میں اضافے کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔
کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں سب سے زیادہ 14.7 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں 7.3 اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب کی وزارت کامرس نے زور دیا ہے کہ مارکیٹ میں مصنوعات کی قیمتوں میں ویلیو ایڈڈ ٹیکس (وی اے ٹی) بھی شامل کیا جائے۔
سعودی پریس ایجنسی نے وزارت کامرس کے حوالے سے بتایا کہ مصنوعات کی ظاہر کردہ قیمتیں وہی ہونی چاہیں جو کیشئیر کے کمپیوٹر میں ہوں۔ وزارت کے مطابق اگر پرائس ٹیگ اور شیلف پرائس میں فرق ہوا تو اصل قیمت کشیئر سے وصول کی جائے گی۔
ایک مثال دیتے ہوئے وزارت کامرس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اگر صارف کوئی ایسی چیز خریدتا ہے جس کی پرائس ٹیگ پر قیمت 100 ریال ہے تو ویلیو ایڈڈ ٹیکس شامل کرکے اس کی حتمی قیمت بھی 100 ریال سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ اگر کسی شہری سے زائد قیمت وصول کی گئی تو اسے چاہیے کہ وہ جنرل اتھارٹی فار زکوٰۃ اینڈ انکم ٹیکس (جی اے زیڈ ٹی) کی ہیلپ لائن 19993 پر ضرور آگاہ کرے۔
وزارت کامرس نے صارفین سے کہا ہے کہ وہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس شامل کیے بغیر پرائس ٹیگ والے سٹورز اور کمرشل سینٹرز کے خلاف بلاغ التاجری ایپ پر یا پھر کنزیومر رپورٹس سینٹر کی ہیلپ لائن 1900 پر شکایت درج کرا سکتے ہیں۔