‘کے پی حکومت آئندہ مالی سال کے لیے ٹیکس فری بجٹ پیش کرے گی’

702

پشاور: کورونا وائرس کے سبب پیدا ہونے والی معاشی بدحالی کے پیش نظر خیبرپختونخوا (کے پی) حکومت نے آئندہ بجٹ میں خدمات کے ڈیپارٹمنٹس خاص کر محکمہ صحت پر زیادہ توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیرخزانہ خیبرپختونخوا تیمور سلیم جھگڑا نے نمائندہ پرافٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “اگرچہ صوبائی حکومت کو کُل 100 ارب روپے خسارے کا سامنا ہے جس میں سے مجموعی ہائیڈل پرافٹ کے طور پر 30 ارب روپے، 60 ارب روپے وفاقی ٹرانسفرز کے طور پر اور صوبائی محصولات میں 10 ارب روپے شامل ہیں،آئندہ مالی سال میں کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کیا جائے گا جبکہ عوام کو ٹیکسز میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کی جائے گی”۔

تیمور سلیم نے دعویٰ کیا کہ صوبے کی مالی حالت کورونا وائرس وبا سے پہلے بہتر ہوئی تھی، کے پی ریونیو اتھارٹی نے مالی سال 2020 کے پہلے 10 ماہ کے دوران 5.9 ارب روپے کے محصولات اکٹھے کیے تھے جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 73 فیصد زیادہ تھے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صحت کی سہولتوں کے علاوہ حکومت آئندہ مالی سال کے لیے عمررسیدہ شہریوں کے لیے بھی فنڈز مختص کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے:

سگریٹ کا استعمال کم کرنے کے لیے بجٹ میں بھاری ٹیکس لگانے کی تجویز

آئندہ بجٹ میں نئے ٹیکس عائد نہیں کیے جائیں گے، حفیظ شیخ

بجٹ 2020-21 کیسا ہونا چاہیے ؟ ماہرین نے رائے پیش کردی

وزیرخزانہ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے آئندہ مالی سال کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے جاری منصوبوں کے لیے ترجیحی بنیادوں پر فنڈز مختص کیے ہیں”، حکومت بجٹ خسارے کا ہدف طے کرنے کے لیے مزید قرض لینے سے نہیں گبھرائے گی۔

جھگڑا نے بتایا کہ اپریل تک صوبے نے مرکز سے 294 ارب روپے جبکہ 14 ارب روپے صوبائی ریونیو اتھارٹی کے تحت وصول کیے تھے۔ “گزشتہ تین ماہ کے دوران کورونا وائرس نے صوبائی آمدن پر گہرا منفی اثر ڈالا ہے”۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ صوبے کی تاریخ کا ایک منفرد بجٹ ہوگا، صوبے کی مکمل آبادی کو صحت کارڈز دیے جائیں گے۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ مالی سال 2020 کے پی کے لیے ایک اچھا بجٹ ثابت ہوا، صوبے کے ایف بی آر کے شئیر میں 12 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پینشن اصلاحات پر عملدرآمد کے ذریعے 20 ارب روپے بچائے گئے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here