ٹی پی ایل انشورنس نے ٹارگٹ کمپنی خریدنے کی منظوری دے دی

354

لاہور: پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایک) کے مطابق ٹی پی ایل کارپوریشن لمیٹڈ کی ذیلی کمپنی ٹی پی ایل انشورنس لمیٹڈ نے ٹارگٹ کمپنی میں ایک اہم انشورنس پلیئر کے طور پر انتظامات کے حصول کی منظوری دے دی۔

تاہم اس کیلئے ہائی کورٹ کی اجازت درکار ہو گی جس کے بعد ٹارگٹ کمپنی کے خالص اثاثوں کو ٹی پی ایل انشورنس میں ضم کر دیا جائے گا۔ منظوری اور لین دین دونوں 31 دسمبر 2023ء تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

ٹی پی ایل انشورنس پاکستان میں لائف اینڈ ہیلتھ انشورنس کمپنی کے طور پر کام کر رہی ہے۔ اس نے اپنی بہترین مارکیٹنگ حکمت عملی کی بدولت پورے ملک میں اپنا مارکیٹ شیئر بڑھانے کیلئے جدید انشورنس مصنوعات متعارف کرائیں۔

یہ ٹی پی ایل کارپوریشن ہولڈنگ کمپنی کا حصہ ہے۔ جس کا نام 2017ء میں ٹی پی ایل ٹریکر لمیٹڈ سے بدل کر ٹی پی ایل کارپوریشن لمیٹڈ رکھ دیا گیا تھا، جو اب ٹی پی ایل انشورنس وغیرہ کو کنٹرول کرتی ہے جبکہ ڈیٹا لوکیشن اور ٹریکنگ سروسز کو ٹی پی ایل ٹریکر لمیٹڈ کے نام سے ایک علیحدہ کمپنی کے تحت چلایا جا رہا ہے۔

کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) فیصل شہزاد عباسی نے کہا کہ  ٹی پی ایل لائف اس شعبے میں ہر قسم کی رکاوٹوں کے باوجود اپنا مقام بنانے میں کامیاب رہی ہے۔ انہوں نے پرافٹ میگزین کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ ’’کمپنی بیمہ کنندگان کی توقعات کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتی ہے، اور اس بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنا چاہتی ہے کہ انشورنس دنیا میں کیسے کام ہو رہا ہے۔‘‘

تی پی ایل نے جولائی 2016ء میں ایک مقامی انشورنس کمپنی ایشیا کیئر ہیلتھ اینڈ لائف کو خریدا تھا اور تب سے پاکستانی مارکیٹ میں اپنا بزنس پھیلانے کیلئے مختلف مصنوعات متعارف کروا رہی ہے۔

2016ء میں پرافٹ کو دیئے گئے انٹرویو میں فیصل عباسی نے کہا ’’کمپنی نے ہیلتھ اور لائف انشورنس پراڈکٹس کا آغاز کیا ہے اور انہیں ریٹیل آؤٹ لیٹس، کمپنی کی ویب سائٹ/موبائل ایپ اور بینکنگ چینلز وغیرہ پر بھی دستیاب کیا ہے۔ یہ لائف انشورنس سیکٹر میں انتہائی ضروری تبدیلی لانے کی ہماری کوششوں کا صرف آغاز ہے۔ وقت کے ساتھ ہم ایک اچھا مارکیٹ شیئر حاصل کریں گے اور اپنی خصوصی پیشکشوں اور خدمات کے ساتھ اپنے لیے ایک جگہ بنائیں گے۔‘‘

اس سے قبل 20 اکتوبر 2020ء کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کو جاری کیے گئے نوٹس میں ٹی پی ایل انشورنس نے کہا تھا کہ انہوں نے ڈی ای جی (ایک جرمن ترقیاتی مالیاتی ادارہ) کی طرف سے 19.9 فیصد کی ایکویٹی سرمایہ کاری کے لیے اپنی منظوری دے دی ہے۔ ٹی پی ایل آئی کا ٹارگٹ کمپنی کا حصول آگے کی جانب ایک اور قدم ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here