پاکستان نے روس سے رعایتی نرخوں پر تیل خریداری کا پہلا آرڈر دے دیا

421

اسلام آباد: پاکستان نے اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت رعایتی نرخوں پر روسی خام تیل کی خریداری کیلئے پہلا آرڈر دے دیا۔

اس حوالے سے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے رعایتی تیل کا پہلا کارگو مئی میں پاکستان پہنچے گا جو ابتدائی طور پر پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) میں صاف کیا جائے گا۔ دیگر تیل صاف کرنے والے کارخانوں میں روسی خام تیل کو آزمائشی بنیاد پر صاف کرنے کے بعد نتائج دیکھ کر شامل کیا جائے گا۔

پاکستان کا یومیہ ایک لاکھ بیرل روسی تیل درآمد کرنے کا منصوبہ ہے تاہم حکومت نے یہ ظاہر نہیں کیا کہ روس سے تیل کن نرخوں پر خریدا جا رہا ہے۔ 

روس کے وزیر توانائی نکولائی شولگینوف (Nikolay Shulginov) نے جنوری 2023ء میں ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے تیل سے متعلق معاہدے پر بات چیت کیلئے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا۔ دورہ اسلام آباد کے دوران ہی پاکستان کے اقتصادی امور کے وزیر ایاز صادق کے ہمراہ ایک نیوز کانفرنس میں روسی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو تیل کی فراہمی مارچ 2023ء کے بعد شروع ہو سکتی ہے جس کیلئے دوست ممالک کی کرنسی استعمال کی جائے گی۔ 

تاہم مشترکہ نیوز کانفرنس میں دونوں ملکوں کے وزراء نے یہ تفصیلات نہیں بتائیں تھیں کہ تیل خریداری کیلئے کون سے دوست ملک کی کرنسی استعمال کی جائے اور پاکستان روس سے کتنی مقدار میں خام تیل درآمد کرے گا۔

واضح رہے کہ رواں سال کے اوائل میں جی سیون گروپ اور یورپی یونین نے یوکرین جنگ کے تناظر میں روس پر مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے اسے 60 ڈالر فی بیرل سے زیادہ نرخوں پر تیل بیچنے سے روک دیا تھا جبکہ اس دوران خام تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل اور اس سے زیادہ رہیں۔ 

فی الوقت یہ واضح نہیں کہ پاکستان کن نرخوں پر روسی خام تیل درآمد کرے گا اور آیا کہ جی سیون اور یورپی یونین کی روس پر پابندیاں پاکستان کی درآمدات پر بھی اثر انداز ہوں گی یا نہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here