کراچی: قرضوں کی سہولت کو مزید وسعت دینے کیلئے سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک پاکستان لمیٹڈ (ایس سی بی ایل) اور برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ (بی آئی آئی) کے درمیان رِسک پارٹی سپیشن ایگریمنٹ (Risk-participation Agreement) طے پا گیا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی اجازت سے مشروط اس معاہدے کے تحت دونوں ادارے 4 کروڑ ڈالر (تقریباََ 11 ارب روپے) کے پروگرام میں شراکت دار ہوں گے جس کے تحت برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے مقامی کرنسی میں مائیکرو فنانس سیکٹر کو دیے جانے والے قرضوں پر 50 فیصد رسک برداشت کرے گا۔
پاکستان میں مائیکرو فنانس اداروں کو مقامی کرنسی کے قرضے نسبتاً کم دیے جاتے ہیں اور یہ شعبہ غیر ملکی کرنسی کے قرضوں پر زیادہ انحصار کرتا ہے جو مائیکرو فنانس قرضوں کا تقریباً 50 فیصد بنتا ہے۔
مذکورہ پروگرام میں ‘ہول سیل مائیکرو فنانس قرضہ’ کو زیادہ مرکزیت حاصل ہے تاکہ مائیکرو فنانس ادارے صارفین کو زیادہ قرضے دے سکیں۔ اس شراکت داری کے ذریعے سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک روایتی طور پر اُن شعبوں میں مالی شمولیت کو آگے بڑھانے اور پائیدار ترقی کے مواقع پیدا کرتے ہوئے فنانسنگ تک رسائی کو یقینی بنائے گا جو نسبتاََ بینکوں کے ساتھ منسلک نہیں ہیں۔
اس سے سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کو مائیکرو فنانس سیکٹر میں ناصرف اپنی رسائی بڑھانے میں مدد ملے گی بلکہ یہ مقامی کرنسی کے ایک ایسے قرض دہندہ کے طور پر کھڑا ہونے کے قابل ہو جائے گا جو مالیاتی شمولیت یقینی بنانے کیلئے بینک کے ویژن کے عین مطابق ہے۔
سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی بی آئی آئی کے ساتھ شراکت داری ایک اہم وقت پر سامنے آئی ہے کیونکہ بینک اپنے لینڈنگ پورٹ فولیو (قرض فراہمی) کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
2022ء میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے مجموعی قرضوں میں 7 فیصد کمی دیکھی گئی جس کی وجہ معاشی گرواٹ، بلند شرح سود اور قرض دینے کا محتاط طریقہ کار تھا۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا مجموعی ’’ایڈوانس ٹو ڈیپازٹ‘‘ تناسب (اے ڈی آر) بھی 33 فیصد کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا جو پچھلے سات سالوں کی کم ترین شرح ہے۔ یہ 2022ء میں بینکنگ سیکٹر کیلئے ریکارڈ کیا گیا سب سے کم اے ڈی آر بھی ہے۔
مزید برآں رِسک پارٹی سپیشن ایگریمنٹ پاکستان میں مقامی کرنسی میں ایک پائیدار قرض دہندہ بنانے کے لیے دونوں کمپنیوں کے مشترکہ وژن کی عکاسی کرتا ہے یہ عمل سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پالیسی اہداف کی حمایت بھی کرتا ہے، جس میں زراعت، زراعت سے منسلک کاروبار، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز)، اور کاروباری خواتین کو ترجیحی بنیادوں پر قرضے دینا شامل ہے۔ یہ شراکت داری اقوام متحدہ کے پائیدار ترقی کے اہداف کے بھی عین مطابق ہے۔
دونوں اداروں کی معاہدے پر دستخط کی تقریب کراچی میں منعقد ہوئی جس میں برٹش انٹرنیشنل انویسٹمنٹ کی 75ویں سالگرہ اور پاکستان میں اس کی سرمایہ کاری کے 35 سال کی یاد میں مالی شمولیت کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔