سلام آباد: وفاقی سیکرٹری برائے پٹرولیم نے انکشاف کیا ہے کہ کچھ ایجنسیاں ایرانی تیل کی پاکستان سمگلنگ میں سہولت فراہم کر رہی ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم کے اجلاس میں وفاقی سیکریٹری نے کہا کہ ملک میں ایرانی تیل بڑے پیمانے پر سمگل ہو کر استعمال ہو رہا ہے۔ مزید ڈیزل ذخیرہ کرنے کی گنجائش نہیں، اس لیے ڈیزل کے دو کارگو منسوخ کر دیے ہیں۔
سیکرٹری پیٹرولیم نے کہا کہ توانائی کی ملکی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے جیو تھرمل اور ہائیڈروجن وسائل کی تلاش شروع کر دی ہے۔ اس مقصد کیلئے ہائیڈروجن ڈویلپمنٹ فنڈ قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قدرتی گیس کے ذخائر میں کمی کا مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تیل و گیس کے نئے ذخائر کی تلاش کیلئے 19 آف شور مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ رواں سال جون میں 12 آف شور مقامات کی نیلامی کر دی جائے گی۔
قائمہ کمیٹی اجلاس کے دوران ڈائریکٹر جنرل پیٹرولیم کنسیشن نے بتایا کہ صوبوں کو پاکستان پیٹرولیم اَپ سٹریم ریگولیٹری اتھارٹی بل 2022ء پر تحفظات ہیں۔